شاہ رخ خان کی الو ارجن اور دیگر اداکاروں سے دلچسپ فرمائش
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بالی وڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نے دبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں الو ارجن، پربھاس، رام چرن، یش، مہیش بابو اور وجے تھلاپاتھی جیسے مشہور ساؤتھ انڈین اداکاروں کے حوالے سے دلچسپ گفتگو کی اور ان سے ایک انوکھی فرمائش کر ڈالی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ خان نے تقریب میں ساؤتھ انڈین فلم انڈسٹری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب میرے بہترین دوست ہیں، لیکن انہوں نے ایک دلچسپ فرمائش کرتے ہوئے کہا: "انہیں اتنی تیزی سے ناچنا بند کرنے کی ضرورت ہے، میرے لیے ان کے ساتھ چلنا مشکل ہو جاتا ہے!"
شاہ رخ خان کے اس مزاحیہ بیان پر تقریب میں موجود لوگ خوب محظوظ ہوئے اور ان کی حسِ مزاح کی تعریف کی گئی۔
واضح رہے کہ شاہ رخ خان اس وقت اپنی نئی فلم "کنگ" کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس میں ان کی بیٹی سہانا خان اور اداکار ابھیشیک بچن بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان
پڑھیں:
سندھی کلچر ڈے پر ریاست کے اندرریاست قائم کی گئی‘ فاروق ستار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-08-12
کراچی (اسٹاف رپورٹر )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے مرکزی رہنما علی خورشیدی اور دیگر کے ہمراہ بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج کی پریس کانفرنس جس کا بنیادی مقصد 7 دسمبر سندھی کلچر ڈے کے موقع پر کراچی کی شاہراہوں اور سڑکوں پر مسلح جتھوں کے ذریعے “ریاست کے اندر ریاست” قائم کرنے کی سازش کو بے نقاب کرنا ہے! اس افسوسناک اور شرمناک عمل کے دوران نہ صرف ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات ہوئے بلکہ سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، ایمبولینسوں کو نذرآتش کیا گیا اور ریلی کے شرکاء نے کھلے عام اسلحہ لہرا کر پاکستان مخالف اور نفرت انگیز نعرے لگائے، جس پر ایم کیو ایم پاکستان شدید مذمت کرتی ہے! انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ترجمان کے بیانات کا انتظار کرتے رہے مگر ان کی پراسرار خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ ملک دشمنی کا ایک ایجنڈا اور سوچی سمجھی سازش ہے، جس کے بعد اس قانون شکنی پر جب پولیس نے انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا تو آدھے سے زیادہ ملزمان کو تھانے سے فرار کرا دیا گیا اور سب سے خوفناک و خطرناک عمل اعلیٰ عدلیہ کا رویہ ہے جس نے ملزمان کو “معصوم” قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے والوں کو “جاہل” کہہ کر خود وکیلِ صفائی کا کردار ادا کرنا شروع کر دیا، یہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن کر کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی سازش کا عندیہ دیا جارہا ہے۔ علی خورشیدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی باشعور عوام اس طرح کی غیر آئینی اور ملک دشمن حرکات و سکنات کا مزید متحمل نہیں ہو سکتی اور یہ امر باعثِ تشویش ہے کہ دس روپے کے بارہ ترجمانوں کی جانب سے اس انتہائی اہم قومی معاملے پر کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی، ہمارا موقف آج بھی واضح ہے کہ ہم آئین اور ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس موقع پر رکن مرکزی کمیٹی کامران فاروق، اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔