Express News:
2025-04-22@06:01:35 GMT

دنیا تباہی کے قریب! قیامت کی گھڑی میں ایک سیکنڈ مزید کم

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

قیامت کی گھڑی (Doomsday Clock) جو دنیا کو لاحق تباہ کن خطرات کی علامت سمجھی جاتی ہے، اس سال ایک سیکنڈ کم ہوکر 89 سیکنڈ پر چلی گئی ہے۔

یہ تاریخ میں سب سے کم وقت ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ دنیا تباہی کے پہلے سے زیادہ قریب ہے، یہ گھڑی حقیقی وقت نہیں بتاتی بلکہ ایک علامتی تصور ہے جو سائنسدانوں نے دنیا کی تباہی کے خطرے کو ظاہر کرنے کے لیے بنائی ہے۔

اس میں "آدھی رات" (Midnight) کا وقت مکمل تباہی کی علامت ہے یعنی اگر گھڑی رات 12 بجے پر پہنچ جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ دنیا کو کوئی تباہ کن واقعہ پیش آ چکا ہے۔

قیامت کی گھڑی کے مطابق دنیا کی تباہی میں 89 سیکنڈ باقی ہیں یعنی یہ گھڑی ابھی 11:58:31 پر سیٹ ہے۔

یہ گھڑی حقیقت میں اصل وقت نہیں ناپتی بلکہ علامتی طور پر یہ ظاہر کرتی ہے کہ دنیا تباہی کے کتنے قریب ہے۔

یونیورسٹی آف شکاگو میں ڈیپارٹمنٹ آف فزکس کے پروفیسر نے منگل کو پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم نے گھڑی کو آدھی رات کے قریب مقرر کیا ہے کیونکہ ہمیں جوہری و حیاتیاتی خطرات، مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی سمیت عالمی چیلنجوں کے بارے میں خاطر خواہ مثبت پیش رفت نظر نہیں آئی۔

پس منظر

یہ گھڑی 1947 میں جوہری سائنس دانوں نے بنائی تھی تاکہ دنیا کو ممکنہ تباہی کے خطرے سے آگاہ کیا جا سکے۔ 2023 میں یہ گھڑی 90 سیکنڈ پر تھی اور 2024 میں اسے مزید ایک سیکنڈ آگے بڑھا کر 89 سیکنڈ کر دیا گیا۔

خطرات کی وجوہات

ماہرین کے مطابق گھڑی کو مزید آگے بڑھانے کی بنیادی وجوہات روس یوکرین جنگ، اسرائیل فلسطین تنازع، موسمیاتی تبدیلی اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے غیر منظم خطرات اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات کو قرار دیا گیا ہے۔

کیا وقت پیچھے جا سکتا ہے؟

جی ہاں! 1991 میں یہ گھڑی 17 منٹ پیچھے کی گئی تھی، جب امریکا اور سوویت یونین نے جوہری ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ کیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عالمی سطح پر مثبت اقدامات کیے جائیں تو گھڑی کو پیچھے لے جانا ممکن ہے۔

انسانیت کے لیے انتباہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ قیامت کی گھڑی مستقبل کی پیش گوئی نہیں کرتی لیکن یہ ایک انتباہ ضرور ہے کہ دنیا کو بڑے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دنیا نے جنگ، ماحولیاتی بحران اور خطرناک ٹیکنالوجیز پر قابو نہ پایا تو یہ گھڑی مزید آگے بڑھ سکتی ہے جو انسانیت کے لیے ایک خطرناک اشارہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تباہی کے دنیا کو کہ دنیا کے لیے

پڑھیں:

بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کے باوجود بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھنے لگا۔ رپورٹ کے مطابق بینک لیز پر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا، تین سال بعد کسی ایک ماہ میں بینکوں سے ڈھائی سو ارب سے زائد کی آٹو فنانسنگ ہوئی۔ بھاری قرضے لے کر ادھار پر گاڑیوں خریدی گئیں۔

(جاری ہے)

اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں ہونے والا یہ کاروبار پچھلے سال کی نسبت 7.5 فیصد زیادہ ہے۔ آٹو فنانسگ کیلئے بینک ریٹ سنگل ڈیجٹ تک نیچے آچکا ہے جو خریداروں کیلئے باعث کشش ہے۔ماہرین کے مطابق قرضہ دینے کی حد 30 لاکھ روپے اور ڈائون پیمنٹ 30 فیصد کی اسٹیٹ بینک کی شرط کار فنانسنگ محدود کرسکتی ہے۔ مستحکم کرنسی ریٹ اور معیشت پر لوگوں کا اعتماد قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان کو بڑھا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آنے اور اسٹیٹ بینک کی پابندیاں نرم ہونے سے مستقبل میں بینک لیز پر گاڑیاں لینے کا رجحان مزید بڑھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
  • اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • ہیٹ ویو کے خطرات؛ تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات کب ہوں گی؟
  • شمالی وزیرستان: سکیورٹی خطرات کے باعث دوسرے روز بھی کرفیو نافذ
  • مدینہ کے قریب عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ، 4 پاکستانی جاں بحق 9 زخمی
  • مدینے کے قریب عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ، 4 پاکستانی جاں بحق 9 زخمی
  • گری ہوئی چیز کو اٹھا کر کھانے کا 5’ سیکنڈ رول’، حقیقت کیا ہے؟
  • سہانا خان کی گھڑی کی قیمت نے سلمان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
  • یمن کے ہاتھوں مہنگے امریکی ڈرونز کی تباہی، فاکس نیوز نے اہم انکشاف کر دیا