سر سید یونیورسٹی کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
سر سید یونیورسٹی نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کر دیا۔
سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار نے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے گریڈ 01 سے گریڈ 04 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کر دیا، گریڈ 05 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان دوسرے مرحلے میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین ادارے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں، ان کی شمولیت کے بغیر ادارے کی ترقی اور کامیابی ممکن نہیں، لہٰذا معیاری کام اور عمدہ کارکردگی کے لیے ان کا خوش اور مطمئن رہنا بہت ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیے سرسید یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام ”چھاتی کے کینسر سے آگاہی“ پر پروگرام کا انعقاد سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا تیئسواں جلسہ تقسیم اسنادچانسلر جاوید انوار کا کہنا ہے کہ یہ قدم ہماری مثبت سوچ کا مظہر ہے اور یہ صرف آغاز ہے، ہم نے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے پی ایچ ڈی اساتذہ کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مستقبل میں بھی ملازمین فرینڈلی پالیسیاں بناتے رہیں گے، گزشتہ سال اپریل میں بھی تمام اسٹاف کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تھا، ماضی میں بھی کورونا کے دوران جہاں ادارے ملازمین کو نکال رہے تھے یا اُن کی تنخواہوں میں کٹوتی کررہے تھے، سر سید یونیورسٹی کے ملازمین کو نہ نکالا گیا نہ ان کی تنخواہوں میں کمی کی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی ہم نے صرف گریڈ 01 سے گریڈ 04 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے جبکہ اگلے مرحلے میں بقیہ گریڈز کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ یہ اضافہ ملازمین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کی ایک کوشش ہے، سر سید یونیورسٹی کی کامیابی اس کے اسٹاف کی محنت کا نتیجہ ہے اور تنخواہوں میں اضافہ ان کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی تنخواہوں میں اضافہ سر سید یونیورسٹی اضافہ کیا میں بھی
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی : 12 اساتذہ کروڑوں کی اسکالرشپ لےکر فرار
لاہور(اوصاف نیوز)پنجاب یونیورسٹی کے 12 اساتذہ کروڑوں روپے کی اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی سروس جوائن کیے بغیر مفرور ہو گئے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان سے رقوم کی وصولی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق، مفرور اساتذہ کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کروانے کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو بھی خط ارسال کیا جائے گا۔یونیورسٹی کے مطابق، مجموعی طور پر 56 اساتذہ کو بیرون ملک پی ایچ ڈی کیلئے کروڑوں روپے کی اسکالرشپ فراہم کی گئی تھی
جن میں سے 12 اساتذہ اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد واپس آ کر ڈیوٹی پر نہیں آئے۔ معاہدے کے مطابق ان اساتذہ کو پی ایچ ڈی کے بعد کم از کم پانچ سال یونیورسٹی میں سروس دینی تھی، بصورت دیگر اسکالرشپ کی تمام رقم واپس کرنا تھی۔یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق مفرور اساتذہ میں شامل افراد اور واجب الادا رقوم درج ذیل ہیں۔
فرح ستار (جی آئی ایس سینٹر): 70 لاکھ،سید محسن علی (جی آئی ایس سینٹر): 1 کروڑ 40 لاکھ،کرن عائشہ (انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،رابعہ عباد (شعبہ ایم ایم جی): 90 لاکھ،خواجہ خرم خورشید (آئی کیو ٹی ایم): 84 لاکھ،شمائلہ اسحاق (ہیلی کالج آف کامرس): 1 کروڑ 61 لاکھ،عثمان رحیم (سنٹر فار کول ٹیکنالوجی): 72 لاکھ،سلمان عزیز (کالج آف انجینئرنگ): 90 لاکھ،محمد نواز (جی آئی ایس): 72 لاکھ،جویریہ اقبال (پی یو سی آئی ٹی): 60 لاکھ،سیماب آرا (ایڈمنسٹریٹو سائنسز): 1 کروڑ،سامعہ محمود: 1 کروڑ 16 لاکھ،پنجاب یونیورسٹی نے ان تمام نادہندہ اساتذہ کو سروس سے برطرف بھی کر دیا ہے۔
لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر سےمتعلق انکشافات سامنے آگیا