نیٹ فلکس کی پاک بھارت میچز پر مبنی ڈاکیومینڑی سیریز کا سنسنی خیز ٹریلر جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
نیٹ فلکس انڈیا نے اپنی نئی ڈاکو سیریز ’دی گریٹیسٹ رائیولری: انڈیا بمقابلہ پاکستان‘ کا ٹریلر جاری کر دیا۔
نیٹ فلکس نے اس سنسنی سے بھرپور ویب سیریز کو 7 فروری 2025 کو ریلیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کا شاندار ٹریلر ریلیز کیا ہے جو شائقین کی جانب سے بےحد پسند کیا جارہا ہے۔
یہ دستاویزی سیریز کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی اور شدید حریف ٹیموں، بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالے گی۔
View this post on InstagramA post shared by Netflix India (@netflix_in)
ٹریلر کے آغاز میں شائقین سے بھرے ہوئے اسٹیڈیم کی شاندار جھلکیاں دکھائی گئی ہیں، جو اس تاریخی مقابلے کی شدت کو نمایاں کرتی ہیں۔ بھارتی سابق کرکٹر وریندر سہواگ اس کا آغاز کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ مقابلہ محض ایک کھیل سے کئی زیادہ ہے۔
پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ شائقین کرکٹ کی اس بڑی جنگ کے گواہ بننے کے لیے بے حد پرجوش ہوتے ہیں۔
علاوہ ازیں سوراو گانگولی، سنیل گواسکر، انضمام الحق اور شکھر دھون جیسے معروف کرکٹرز نے بھی اس تاریخی مسابقت کے جذباتی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
View this post on InstagramA post shared by Shoaib Akhtar (@imshoaibakhtar)
یاد رہے کہ یہ ڈاکو سیریز ایسے وقت میں ریلیز ہو رہی ہے جب بھارت اور پاکستان 23 فروری 2025 کو چیمپئنز ٹرافی میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔ اس ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان اور متحدہ عرب امارات مشترکہ طور پر کریں گے اور یہ 19 فروری سے 9 مارچ تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: https://www.
یہ سیریز چندرادیو بھاگت اور اسٹیورٹ سگ کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ہے جبکہ پروڈکشن گری میٹر انٹرٹینمنٹ نے کی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی وزیر نے کہا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے، اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کینال منصوبوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کا معاملہ سندھ اور پنجاب دونوں کے لیے نہایت اہم ہے اور بارہا نشاندہی کے باوجود اس مسئلے پر مناسب توجہ نہیں دی جا رہی۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ کینالوں کے بننے سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، جب پانی کی قلت پہلے ہی ہے تو کیسے مزید کینالیں بنائی جا سکتی ہیں؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس وقت سندھ اور پنجاب میں پانی کی شدید قلت ہے اور موجودہ پانی سے بھی اس سال فصل ممکن نہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ سندھ کے عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کینال منصوبے کو صرف جلسوں کے ذریعے نہیں بلکہ اسمبلی کے اندر بھی روکا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ سی سی آئی (کونسل آف کامن انٹرسٹس) کا اجلاس فوری بلایا جائے تاکہ وفاق صوبوں کے تحفظات سنے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو سی سی آئی کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو ہمارے خلاف بات کرتے ہیں، ان کے پاس خود کوئی آئینی یا سیاسی فورم موجود نہیں۔ انہوں نے عمرکوٹ کے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔