بات چیت اور مصالحت کے بعد ہی کورٹ کا رخ کرنا چاہیے، جسٹس منصور علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ بات چیت اور مصالحت کے بعد ہی کورٹ کا رخ کرنا چاہیے۔
کراچی میں آئی بی اے میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان میں 86 فیصد کیسز ڈسٹرکٹ کورٹس میں ہیں، ہر کیس کورٹ میں لے جانے کی کوشش کے بجائے مصالحت اختیار کرنی چاہیے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیسز میں سست روی کے تناظر میں معاملات کے حل کے لیے دیگر ذریعے استعمال ہونے چاہئیں، انصاف تک رسائی کا مطلب مسئلے کا حل سمجھا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکمِ امتناع اور ضمانت سے معاملات حل نہیں ہوں گے، ضلعی عدالتوں میں 24 لاکھ کیسز زیرِ التوا ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس ججوں کی تعداد محدود ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
جسٹس منصور علی شاہ نے قائمقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا
امانت گشکوری: چیف جسٹس یحیی آفریدی کےدورہ بیرون ممالک پر جسٹس منصور علی شاہ نے قائمقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا۔
تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس یحیی آفریدی 22 سے 26 اپریل تک وفد کیساتھ چین کا دورہ کریں گے، اس حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستانی عدلیہ کا وفد چین میں چیف جسٹسز کانفرنس میں شرکت کرے گا، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس شاہد وحید بھی وفدکا حصہ ہوں گے،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوادر ظفر جان بھی وفد میں شامل ہیں۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
چیف جسٹس یحیی آفریدی کے بیرون ممالک کے دورہ کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے آج ( 21 اپریل) کو صبح نو بجے قائمقام چیف جسٹس کا حلف اٹھایا۔