حیدرآباد بورڈ، شعبہ امتحانات میں کنٹرول کا معاملہ شدت اختیار کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
حیدر آباد تعلیمی بورڈ — فائل فوٹو
حیدرآباد تعلیمی بورڈ میں ڈیپوٹیشن پر تعینات چیئرمین علی احمد بروہی اور قائم مقام ناظم ڈاکٹر مسرور احمد زئی کے درمیان شعبہ امتحانات میں کنٹرول کا معاملہ شدت اختیار کرگیا ہے۔
شعبہ امتحانات میں کنٹرول کا معاملہ وزیر اعلیٰ سندھ تک پہنچ گیا ہے۔
اعلیٰ انسپیکشن انکوائری ٹیم نے معاملے پر سہہ رکنی کمیٹی قائم کردی ہے، جو چیئرمین کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی انکوائری کرے گی۔ کمیٹی میٹرک اور انٹر کے گزشتہ 10 سال کے ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔
سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ نے ڈیپوٹیشن پر تعینات شوکت علی خانزادہ کی جانب سے حیدرآباد بورڈ کے قائم مقام ناظم امتحانات مسرور احمد زئی کو برطرف کرنے کے واقع کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ حیدرآباد بورڈ میں چیئرمین اور سیکریٹری دونوں سپریم کورٹ کے احکامات کے برخلاف ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں۔
چیئرمین علی احمد بروہی سندھ یونیورسٹی میں پروفیسر جبکہ سیکریٹری کا تعلق کالج ایجوکیشن سے ہے، جن کی تعیناتی کی مدت بھی مکمل ہوچکی ہے۔
حیدرآباد بورڈ میں شعبہ امتحانات میں کنٹرول کے سلسلے میں بورڈ حکام کے طویل عرصے سے اختلافات چل رہے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شعبہ امتحانات میں کنٹرول
پڑھیں:
اسٹاک ایکسچینج میں تیزی؛ انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا
کراچی:اسٹاک ایکسچینج میں آج تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، اس دوران انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز بازارِ حصص میں 716 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ کاروبار کا مثبت آغاز ہوا تو کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 18 ہزار 32 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔
بعد ازاں پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور انڈیکس میں بتدریج 1136 اور 1456 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس بڑھ کر ایک لاکھ 18 ہزار 771 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
واضح رہے کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی طویل مدتی ریٹنگ میں بہتری سے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ریکوری کے رحجان سے تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 115000, 116000 اور 117000پوائنٹس کی 3سطحیں بحال ہوگئیں۔
ملکی تاریخ میں پہلی بار ماہانہ بنیاد پر کرنٹ اکاؤنٹ 1.2ارب ڈالر کے ریکارڈ سرپلس ہونے اور مارچ میں 4.1ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی ریکارڈ آمد سے سینٹی منٹس مثبت ہوئے اور سرمایہ کاری کے شعبوں کا اعتماد بڑھا ہے۔