برازیل کے اسٹار فٹبالر نیمار نے سعودی کلب الہلال سے راہیں جدا کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بزایل کے کپتان اور اسٹار فٹبالر نیمار جونئیر نے سعودی عرب معروف فٹبال کلب الہلال سے راہیں جدا کرلیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس پیرس سینٹ جرمن (پی ایس جی) کے فارورڈ پلئیر نیمار جونئیر نے سعودی کلب الہلال کو جوائن کیا تھا تاہم مسلسل انجری مسائل کے سبب فٹبالر نے کلب چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
نیمار الہلال کلب سے راہیں جدا کرنے کے بعد اپنے ملک بزایل کے مقامی کلب سانتوس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: نیمار نے سعودی کلب الہلال کو جوائن کرلیا
سعودی کلب الہلال نے اپنے ایکس اکاؤنٹ لکھا کہ کلب انکی خدمات پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہے اور خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہے جبکہ انکے کیریئر میں کامیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔
نیمار نے 2023 میں فرانسیسی فٹبال کلب پی ایس جی کو چھوڑ کر الہلال میں شمولیت اختیار کی تھی، جہاں انہوں نے انجری کے باعث صرف 7 میچز کھیلے، الہلال میں شامل ہونے کے بعد انہوں نے نومبر 2023 میں برازیل سے سرجری بھی کروائی تھی۔
مزید پڑھیں: کرسٹیانو رونالڈو جلد ایک منٹ کے 300 پاؤنڈ کمائیں گے
نیمار گزشتہ سال ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے باعث وہ 5 ہفتوں تک ایکشن سے باہر رہے۔
حالیہ خبروں کے مطابق نیمار سانتوس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں جہاں سے اُن کے کیریئر کا آغاز ہوا تھا تاہم دیگر حتمی معاہدے اگلے ہفتے ہوں گے۔
مزید پڑھیں: سعودی کلب الہلال نیمار سے کتنے ملین یورو کا معاہدہ کررہا ہے؟
واضح رہے کہ نیمار جونیئر نے فرانسیسی کلب کو چھوڑ کر الہلال سے دو سالہ معاہدہ کیا تھا تاہم وہ ایک سال بعد ہی کلب سے علیحدہ ہوگئے، سعودی کلب پی ایس جی کے مقابلے 6 گُنا زیادہ رقم ادا کررہا تھا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سعودی عرب میں 4700 پاکستانی بھکاری پکڑے گئے: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف— فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 4700 پاکستانی بھکاری پکڑے گئے، اس سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔
سیالکوٹ میں ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست دانوں کی ذمے داری ہے کہ ملک کو بدنام ہونے سے بچائیں۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کر نے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی ہے اس میں بڑے بڑے نام ہیں، 1993ء میں پیپلز پارٹی کے دور میں آئی پی پیز کی پالیسی آئی تھی وہ 1997ء تک چلی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ یہ پلانٹ سب سے زیادہ جنرل مشرف کے دور میں لگے، پاکستان میں سولر انقلاب آیا ہے، ہماری درآمدات پر 4 ارب ڈالر کا ڈیوٹی لاس ہے۔