دعوت اسلامی کے شب معراج النبی ﷺ کے موقع پر روح پرور اجتماعات
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) دعوت اسلامی کے زیر اہتمام شب معراج النبی ﷺ کے موقع پر ملک بھر میں قائم مدنی مراکز سمیت مختلف مقامات پر روح پرور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا، جبکہ شب معراج کا مرکزی اجتماع اور دستار فضلیت و تقسیم اسناد کی تقریب لطیف آباد کے علامہ اقبال گرائونڈ میں منعقد ہوئی، اسی طرح دعوت اسلامی کے تحت ٹھٹھہ ، ٹنڈو محمدخان ،نواب شاہ، میرپور خاص، بدین، دادو، سکھر، گھوٹکی ، سانگھڑ، لاڑکانہ، جیکب آباد اور کشمورسمیت سندھ بھر کے مختلف شہروں میں بھی شب معراج النبی ﷺ کے موقع پر عظیم الشان اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ لطیف آباد کے علامہ اقبال گرائونڈ میں منعقد ہونے والے شب معراج النبی ﷺ اور دستار فضلیت و تقسیم اسناد کے مرکزی اجتماع میں قرب و جوار کے کئی علاقوں سے مختلف شعبہ جات سے وابستہ ہزاروں عاشقان رسول شریک ہوئے اور اجتماع کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت خواہان نے بارگاہ رسالت ﷺ میں ہدیہ نعت پیش کی۔ اجتماع سے دعوت اسلامی پاکستان مشاورت کے نگراں حاجی محمد شاہد عطاری نے واقعہ معراج النبی ﷺ پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ معراج کا ذکر سن کر عاشقان کے چہرے کھل جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شب معراج النبی ﷺ دعوت اسلامی
پڑھیں:
افغان عبوری وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، افغان عبوری وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی ہے۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے آج قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلیفونک گفتگو کی. جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کے حوالے سے بات چیت کی۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے کابل میں افغان حکام کی جانب سے پرتپاک میزبانی اور پُرتکلف ضیافت پر شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔دونوں رہنماؤں نے اس دورے کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے باہمی مفاد کے لیے کیے گئے فیصلوں پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے گا۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے افغان وزیر خارجہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے اس بات کی توقع ظاہر کی کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور دونوں ملکوں کی اقتصادی، تجارتی اور سفارتی تعلقات میں بہتری لانے کے لیے مثبت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔