پی ٹی آئی کے جنید اکبر قومی اسمبلی کمیٹی سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
جنید اکبر— فائل فوٹو
پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی جنید اکبر نے قومی اسمبلی کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
جنید اکبر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوور سیز پاکستانی اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے چیئرمین تھے۔
انہوں نے اپنے استعفے میں کہا ہے کہ میں 24 جنوری کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہوا ہوں، قائمہ کمیٹی برائے اوور سیز پاکستانی اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیتا ہوں۔
جنید اکبر کا استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو ارسال کردیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی جنید اکبر
پڑھیں:
قانون کی حکمرانی ہوتی تو ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے : عمرایوب
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹرسے)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب خان نے مجلس وحدت المسلمین کے زیر اہتمام منعقدہ استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں سینیٹرعلامہ راجہ ناصر عباس کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ہمیں معلوم ہے رات کے ا ندھیروں میں جو جنات آتے رہے دبائوڈالتے رہے ہیں ان جنات کے لئے آپ نے جو تعویز رکھا وہ موثرنکلا اور ان کو بھگا دیا عمر ایوب خان نے کہا کہ اس ملک میں قانون کی حکمرانی ہوتی تو بانی پی ٹی آئی ، بشری بی بی اور ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے کل عالیہ حمزہ اور صدام خان ترین کو گرفتار نہ کیا جاتا گیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جب استحکام نہیں ہے قانون کی حکمرانی نہیں ہے تو وہ ہارڈ سٹیٹ نہیں بن سکتایہاں پر آزادی اظہار رائے موجود نہیں ریاست کی تشریح آئین کے آرٹیکل7 میں موجود ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا مطالبہ ہے مِسنگ پرسن کا معاملہ ختم کریں ہمارے وسائل پر ہمارا حق دیں مگر دونوں مطالبات تسلیم نہیں کرتے ماہ رنگ بلوچ کو اٹھا کر جیل میں ڈال دیا گیا اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کء اجولائی 2024 کو ایوان صدر میں گرین انیشیٹو کا اجلاس ہوتا ہے جس میں تمام چیزیں موجود ہیںوزرا اس کی تصدیق کرتت ہیں دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی ہیں پاکستان میں مہنگائی زیادہ ہوئی ہے عمر ایوب خان نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حادثہ انٹلی جنس کی ناکامی ہے اس وقت فارم 47کی حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں ہے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے 12مارچ کو دریائے سندھ پر کینالز کی قرارداد جمع کرائی وہ قرار داد ہی اسمبلی ریکارڈ سے غائب کرادی گئی۔