صدر مملکت کا ون چائنہ پالیسی کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
صدر مملکت کا ون چائنہ پالیسی کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے صدر شی جن پنگ کو چینی سال نو اور موسم بہار کے تہوار کے موقع پر مبارکباد دی ہے۔
صدر مملکت نے اپنے خط میں پاک چین دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر مملکت آصف زرداری نے پاکستان اور چین کے درمیان آہنی دوستی کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر زور دیا۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ بیجنگ میں چینی صدر سے ملاقات کے منتظر ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے بندھن کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
انھوں نے پاکستان کی جانب سے ون چائنا پالیسی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے۔صدر مملکت نے پاک چین تعلقات اور پاک چین اقتصادی راہداری کو فروغ دینے میں صدر شی جن پنگ کی قیادت کو سراہا اور چین کی سال دو ہزار چوبیس میں مختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت پر مبارکباد دی۔
صدر آصف علی زرداری نے نے چینی عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: صدر مملکت
پڑھیں:
جے یو آئی اجلاس:سیاسی جدوجہد جاری رکھنے اور سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
جمعیت علمائے اسلام(ف) نے مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے فیصلوں میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے. اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت دو روزہ اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے متعدد فیصلے ہوئے جس کے مطابق اجلاس میں27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور قوم سے اہل غزہ کیلئے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی اورکہا گیا اجلاس ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔ جمعیت علماء اسلام پرزور الفاظ میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے اور صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوری یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرے گی۔ اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کیا گیا اور بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔