سندھ دریا پر نہروں کی تعمیر کیخلاف آگاہی مہم کا قافلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے سندھ دریا پر نہروں کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف ”سندھ ہماری ماں، سندھو ہمارا سانس” مہم کے سلسلے میں جاری آگاہی مہم کا قافلہ سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کی قیادت میں گھوٹکی ضلع پہنچ گیا۔ قافلے کا مختلف شہروں اور اسٹاپوں پر شاندار استقبال کیا گیا جبکہ گھوٹکی، ڈہرکی اور میرپور ماتھیلو میں عوامی جلسے منعقد کیے گئے جن میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران عوام کی عزت، جان و مال کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں، لیکن وہ عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں۔ غریب، مسکین لوگ اپنی زندگی خوف میں گزار رہے ہیں۔ ڈاکوئوں کا راج، حکومت میں بیٹھے وزیروں اور اسمبلی ارکان کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمران صرف اپنے ذاتی مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں، ان کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سندھ پر مسلط جاگیردار جو پی پی پی کے چھائوں میں سندھ پر حکمرانی کر رہے ہیں، جب تک یہ اقتدار سے نہیں ہٹیں گے اور محنت کش طبقے کے نمائندے کو اسمبلی میں نہیں بھیجیں گے، تب تک سندھ پر مشکلات ختم نہیں ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سندھ و دریائے سندھ کی حفاظت کے لیے عوام کو بیدار کرنے نکلے ہیں۔ ایک طرف کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کی زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے، تو دوسری طرف سندھ و دریائے سندھ کو خشک کرنے کے لیے نہروں کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ پہلے جنرل ضیا سے لے کر جنرل مشرف تک سندھ سے دریائے سندھ کو چھیننے کوششیں کی لیکن کالا باغ ڈیم نہیں بن سکا۔ سندھ کے عوام نے سیاسی جدوجہد کے ذریعے ان کو شکست دی، اب شہباز شریف اور زرداری مل کر سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ ہم سندھ کے چھ کروڑ عوام ان کے منصوبوں کو مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف عوامی جدوجہد سڑکوں پر جاری رہے گی، جب تک دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے منصوبے دفن نہیں ہو جاتے۔ انہوں نے کہا کہ 24 فروری کو حیدرآباد میں لاکھوں سندھ کے عوام ان سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔ اس موقع پر ایس ٹی پی کے سینئر وائس چیئرمین جام عبدالفتاح سمیجو، گلزار سومرو، حیدر شاہانی، نثار کیریو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ آگاہی مہم کا قافلہ آج ضلع کندھ کوٹ کشمور میں عوامی رابطہ مہم چلائے گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نہروں کی تعمیر دریائے سندھ رہے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
ران ثناء کا شرجیل میمن سے ٹیلی فونک رابط : وفاق ‘ سندھ حکومت کا نہروں کا مسئلہ مذکرات سے حل کرنے پرا تفاق
کراچی‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وفاق اور سندھ حکومت نے نہروں کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا۔ رانا ثناء اللہ نے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے فون پر رابطہ کیا جس میں رانا ثنا نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے نہروں کے معاملے پر سندھ کے تحفظات دور کرنے کا کہا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی بھی نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کینالز کے معاملے پر ہونے والے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کوئی صوبہ دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکہ ڈالے۔ احسن اقبال نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بدگمانیاں پیدا کریں گے تو تکنیکی معاملات پر تنازعات پیدا ہو جائیں گے، انجنیئرزکا فرض ہے کہ واٹر سکیورٹی پر پلان تیارکریں۔ ہمیں 2047 تک بھارت کو معاشی میدان میں پیچھے چھوڑنا ہے۔ علاوہ ازیں میئر کراچی اور سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے وزیراعظم سے کینالز منصوبے کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ نہروں کا معاملہ پنجاب کے وزراء نے خراب کیا۔ صدر ایمپریس مارکیٹ میں پارکنگ ایریا کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ نے اپنے مقدمہ کو مضبوطی سے لڑا، وزیراعظم کو بلاول بھٹو کے مطالبے پر کینالز منصوبے کو ختم کردینا چاہیے۔ ہم نے غیر مشروط طور پر حکومت کا ساتھ اس لیے دیا تھا کیونکہ ہمیں ملک میں امن اور خوشحالی پیاری ہے۔ پنجاب کے وزراء کے بیانات پر یہ معاملات خراب ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ خود فرما رہی ہے کہ پانی کے لئے کام کیا جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو فوری طور پر کینالز کے منصوبے کو روکنا چاہئے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر مملکت برائے مذہبی امور اور بین المذاہت ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی نے واضح کیا ہے کہ سندھ کے تحفظات دور ہونے تک نہروں پر ایک انچ کام نہیں ہوگا۔ کھیئل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ اشتعال انگیزی نہیں ہونی چاہیے، صوبوں کو لڑانا اچھی بات نہیں، کوئی ایسا یکطرفہ فیصلہ نہیں ہوگا جس سے ایک صوبہ ناراض ہو۔ بلاول بھٹو زرداری صرف ایک صوبے کے نہیں بلکہ پاکستان کے رہنما ہیں۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔