بھارت، مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے 7 افراد ہلاک، متعدد زخمی، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
UTTAR PRADESH:
بھارتی ریاست اترپردیش میں ہندو مذہب کی سالانہ مذہبی عبادت مہا کمبھ کے میلے میں بھگدڑ مچنے سے 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہندوؤں کے مقدس دریا کے سنگم سے تقریباً ایک کلومیٹر دور ہجوم میں دم گھٹنے کے باعث کچھ خواتین بے ہوش ہو کر گر پڑیں، جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
ریسکیو حکام کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بھگدڑ مچنے سے 30 خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں جنہیں میلے میں موجود طبی سینٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
جبکہ کچھ شدید زخمی خواتین کو ہیلی اسپتال اور سوروپ رانی میڈیکل کالج میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔
اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری نے کہا کہ سادھوؤں نے اپنی مونی امواسیہ کی امرت اسنان کو منسوخ کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ صبح کیا ہوا، اور اسی وجہ سے ہم نے فیصلہ کیا ہے، جب ہمیں اس واقعہ کی اطلاع ملی تو ہمارے سبھی سادھو اور سنت مقدس غسل کے لئے تیار تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے 'مونی اماواسیا' پر اپنا مقدس غسل ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بات کی اور انہیں فوری طور پر امدادی اقدامات کا انتظام کرنے کی ہدایت دی۔ حکام نے میلے کے میدانوں میں دیگر مقامات پر اسی طرح کے حالات سے بچنے کے لئے پونٹون پلوں کو بند کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
ضلع جامشورو میں تھانہ بولاخان کے قریب کھیر تھر نیشنل پارک کے علاقے میں بلوچستان سے آنے والی تیزرفتار مزدا گاڑی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے
جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین 5 بچے اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ 30 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ خوفناک حادثہ تھانہ بولاخان کے پہاڑی سلسلے میں بلوچستان اور سندھ کے سنگم پر واقع دریچی سے تونگ کی طرف آنے والے روڈ پر پیش آیا جہاں مزدا گاڑی تیز رفتاری کے باعث پہاڑی اترتے ہوئے الٹ گئی۔
حادثے کی شدت اس قدر تھی کہ کئی مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ متعدد زخمیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت تھی۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق بدین کے کسی گائوں سے ہے جوکہ ہندوکولہی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر ایم پی اے ملک سکندر خان نے فوری طورپر تھانہ بولا خان اور نوری آباد سے ایمبولینیسں جائے وقوعہ پر روانہ کرا دیں
ذرائع کے مطابق تھانہ بولاخان کے مقامی اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان تھا، جس کے باعث متعدد زخمی بروقت علاج نہ ملنے کے سبب جاں بحق ہو گئے۔
زخمیوں میں شامل پانچ بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر چار بچے دوران علاج دم توڑ گئے۔
حادثے کے بعد تونگ اسپتال اور تھانہ بولا خان اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، دوسری طرف اطلاع ہے کہ مقامی افراد کی جانب سے لاشیں اور زخمیوں کو اپنی نجی گاڑیوں میں تونگ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری شروع کی گئیں، لیکن جائے حادثہ دشوار گزار علاقے میں واقع ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں 4 سے 5 گھنٹے لگ گئے۔
ریسکیو اہلکاروں، پولیس اور مقامی افراد کی کوششوں سے امدادی کارروائیاں مکمل کی گئیں۔