اے بی ڈی ویلئیرز نے 4 سال بعد کرکٹ میں واپسی کا اعلان کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اے بی ڈی ویلئیرز قریباً 4 سال بعد کرکٹ کے میدان میں اپنی شدت سے منتظر واپسی کر رہے ہیں۔ سابق لیجنڈ نے واپسی کا اعلان کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (ڈبلیو سی ایل) کے دوسرے ایڈیشن میں گیم چینجرز ساؤتھ افریقہ چیمپیئنز کی قیادت کریں گے۔
ڈبلیو سی ایل، ایک پریمیئر ٹی20 ٹورنامنٹ ہے جس میں ریٹائرڈ اور غیر معاہدہ کرکٹ لیجنڈز شامل ہوتے ہیں، اور یہ ٹورنامنٹ کرکٹ کے کچھ عظیم ترین ستاروں کو پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ ڈی ویلئیرز کی واپسی نے کرکٹنگ کمیونٹی میں جوش و خروش پیدا کردیا ہے اور مداحوں کو ورسٹائل اور بے خوف بلے باز کو دوبارہ ایکشن میں دیکھنے کا بے انتظار انتظار ہے۔
کرکٹ میں واپسی کے اپنے فیصلے پر بات کرتے ہوئے ڈی ویلئیرز نے کہا کہ 4 سال پہلے میں نے تمام کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی کیونکہ مجھے کھیلنے کا کوئی جوش محسوس نہیں ہوتا تھا، خیر وقت گزر گیا اور میرے چھوٹے بیٹوں نے کھیل کھیلنا شروع کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کا ٹائٹل بھارت نے پاکستان کو ہرا کر اپنے نام کرلیا
انہوں نے مزید کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ کھیلتے ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کرکٹ کی شمع دوبارہ روشن ہو گئی ہے۔ تو اب میں جم اور نیٹس کی طرف واپس جا رہا ہوں اور میں جولائی میں ڈبلیو سی ایل کے لیے تیار ہوں گا۔
جنوبی افریقہ میڈیا کے مطابق ان کی واپسی گیم چینجرز اسکواڈ میں نئی توانائی بھرنے کے لیے تیار ہے۔ وہ ٹیم جس نے اپنے افتتاحی سیزن میں جیک کیلس، ہرشل گبز، ڈیل اسٹین اور عمران طاہر جیسے لیجنڈز کو شامل کیا تھا، اب ڈی ویلئیرز کی قیادت میں ایک روشن مستقبل رکھتی ہے۔
ساؤتھ افریقہ چیمپیئنز کے شریک مالک اور گیم چینجرز کے بانی امندیپ سنگھ نے اپنے جوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں مقابلہ کرنے اور ہمارے کرکٹنگ عظیموں کی ناقابل یقین صلاحیتوں کو پیش کرنے پر فخر ہے۔ اے بی ڈی ویلئیرز کی بحیثیت کپتان واپسی ہماری ٹیم کے لیے ایک بہت بڑا بوسٹ ہے اور ان کی قیادت یقینی طور پر ہمیں نئی بلندیوں تک پہنچائے گی۔
مزید پڑھیں: ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز: پاک بھارت ٹاکرے کے تمام ٹکٹ فروخت
ساؤتھ افریقہ چیمپیئنز کے شریک مالک ہری سنگھ نے کہا کہ اے بی ڈی ویلئیرز صرف ایک کھلاڑی نہیں، وہ آئیکون ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ ہماری ٹیم کی قیادت کرنے کا ان کا فیصلہ کھیل کے لیے ان کی محبت کی عکاسی ہے، اور ہم ان کے ساتھ ہونے سے زیادہ خوش نہیں ہو سکتے، یہ ٹیم اور لیگ کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔
واضح رہے کہ ڈبلیو سی ایل کا دوسرا ایڈیشن امسال جولائی میں ہونے والا ہے۔ یہ اعلان گزشتہ سال ممبئی میں بلاک بسٹر فلم سنگھم اگین کی ایک خصوصی اسکریننگ کے دوران کیا گیا تھا، جس میں ستاروں اور کھیلوں کے لیجنڈز کی ایک متاثر کن صف شامل تھی۔
افتتاحی سیزن کا اختتام حریف ٹیموں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایک دلچسپ فائنل میں ہوا، جہاں مین ان بلیو نے 157 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے فتح حاصل کی۔ اس تاریخی مقابلے نے لیگ کے کشش میں اضافہ کیا، اور اسے ایک منفرد پلیٹ فارم کے طور پر مستحکم کیا جو ریٹائرڈ اور غیر معاہدہ کھلاڑیوں کو اکٹھا کرتا ہے جو اب بھی مداحوں کو پیارے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے بی ڈی ویلئیرز ڈبلیو سی ایل ساؤتھ افریقہ چیمپیئنز ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کی قیادت کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر میں ناکامی پر ویسٹ انڈین کپتان مایوس
لاہور:ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر میں ناکامی پر ویسٹ انڈیز ٹیم کی کپتان کا دل ٹوٹ گیا۔
بنگلا دیش نے محض 0.1 نیٹ رن ریٹ کے فرق سے انھیں پیچھے چھوڑ کر پاکستان کے ہمراہ ورلڈ کپ فائنلز میں جگہ بنالی۔
ہیلی میتھیوز نے کہا کہ ہمیں محسوس ہو رہا ہے کہ ہم نے خود کو مشکل میں ڈالا ہے، ہم ایونٹ سے قبل انتہائی پراعتماد تھے لیکن ہمیں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش سے میچ میں ہماری ٹیم نے اچھی فائٹ کی لیکن تواتر سے پرفارمنس نہ کر پانے سے ہمیں کوالیفائر میں بڑا نقصان پہنچا۔
یاد رہے کہ مہم کے آغاز میں ہی اسکاٹ لینڈ کے ہاتھوں اَپ سیٹ شکست نے ویسٹ انڈین ویمنز ٹیم کے لیے مشکلات پیدا کی تھیں۔