کراچی(کامرس رپورٹر)بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کراچی میں منعقدہ ایک تاریخی تقریب میں ڈجیٹل ریٹیل بینک (ڈی آر بی) کا پہلا لائسنس ایزی پیسہ بینک لمیٹڈ (سابقہ ٹیلی نار مائکروفنانس بینک لمیٹڈ) کو دے دیا جس کے بعد اسے کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت ہوگی۔ ایزی پیسہ بینک لمیٹڈ کو ڈی ای ر بی لائسنس دیے جانے سے توقع ہے کہ جدت طرازی کو فروغ ملے گا، مالی شمولیت میں اضافہ ہوگا، اور سستی ڈجیٹل مالی خدمات عام لوگوں کی پہنچ میں ہوں گی۔ تقریب میں ڈجیٹل بینکوں کے سی ای اوز، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان، بورڈ ا?ف ڈائریکٹرز کے ارکان، اور ایزی پیسہ بینک کی سینئر انتظامیہ اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام نے شرکت کی۔اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کلیدی خطاب میں پاکستان میں ڈجیٹل بینکاری فریم ورک کی تشکیل اور لائسنس جاری کرنے کے ایک منظم طریقے کے ذریعے ڈجیٹل بینکوں کے قیام میں سہولت دینے میں بینک دولت پاکستان کے تزویراتی کردار (strategic role) کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ایزی پیسہ بینک لمیٹڈ کو اپنے اسپانسر Ant Group سے سیکھنا چاہیے اور پاکستان میں چھوٹی اور درمیانی درجے کی انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) میں ڈجیٹل تبدیلی لانے کو اپنی ترجیح بنانا چاہیے۔گورنر نے لائسنس کے حصول جیسے سنگِ میل کی بنیادی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور ڈجیٹل بینکوں کو ترغیب دی کہ وہ جدت پسندی اختیار کریں اور افراد، مائکرو، چھوٹی اور درمیانی انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ایز) کی ضروریات کے مطابق صارف پر مرتکز مصنوعات تیار کریں اور مالی خدمات سے نیم محروم دیگر طبقوں کو نظرانداز نہ کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایزی پیسہ بینک ڈجیٹل بینک اسٹیٹ بینک بینک لمیٹڈ میں ڈجیٹل

پڑھیں:

نیا واٹس ایپ فراڈ: تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے فون ہیک اور بینک اکاؤنٹ خالی ہونے کی حقیقت کیا؟

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حالیہ دنوں میں واٹس ایپ کے ذریعے ہونے والے ایک مبینہ اسکینڈل نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ واٹس ایپ پر بھیجی گئی ایک تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے موبائل فون ہیک ہو جاتا ہے اور بینک اکاؤنٹ سے رقم چوری ہو جاتی ہے۔ بھارت میں اس حوالے سے چند مبینہ کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جس پر صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

تاہم، ٹیکنالوجی ویب سائٹ ”GadgetsToUse“ کی تحقیق کے مطابق یہ تمام دعوے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے موبائل ہیک ہونا ممکن نہیں۔

واقعے کی ابتدا کیسے ہوئی؟
یہ مبینہ فراڈ اپریل کے پہلے ہفتے میں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر جبل پور سے رپورٹ ہوا۔

ایک نامعلوم شخص نے دعویٰ کیا کہ اسے ایک اجنبی نمبر سے تصویر موصول ہوئی جس میں کسی شخص کی شناخت میں مدد مانگی گئی تھی۔ دعویٰ ہے کہ تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد اُس کا فون ہیک ہوگیا اور اس کے بینک اکاؤنٹ سے دو لاکھ روپے چوری ہو گئے۔

بعض میڈیا رپورٹس نے اس واقعے کو ”اسٹیگنوگرافی“ یا ”زیرو ڈے وَلنریبیلٹی“ جیسے پیچیدہ سائبر حملوں سے جوڑا، جن کے ذریعے مبینہ طور پر تصویر میں پوشیدہ کوڈ کو ایکٹیو کیا گیا۔ تاہم، نہ تو اس خبر کا کوئی مصدقہ ذریعہ موجود ہے، نہ ہی متاثرہ فرد کی شناخت سامنے آئی ہے، جو خود اس کہانی پر کئی سوالات اٹھا دیتا ہے۔

کیا واٹس ایپ تصویر سے فون ہیک ہو سکتا ہے؟
اس سوال کا واضح جواب ہے، نہیں!

واٹس ایپ تصاویر سے EXIF ڈیٹا ہٹا دیتا ہے
جب آپ واٹس ایپ پر تصویر بھیجتے ہیں، تو ایپ اس تصویر کو کمپریس کر دیتی ہے اور اس میں موجود میٹا ڈیٹا (جیسے وقت، تاریخ، کیمرہ تفصیلات) ہٹا دیتی ہے۔ اگر کوئی ہیکنگ کوڈ تصویر میں چھپایا بھی گیا ہو، تو واٹس ایپ کا کمپریشن سسٹم اسے نکال دیتا ہے۔

اینڈرائیڈ اور آئی او ایس سسٹمز محفوظ ہیں
موبائل فونز میں ایسا کوئی سسٹم موجود نہیں جو کسی تصویر کو ڈاؤن لوڈ کرتے ہی کوڈ ایکٹیو کر دے۔ فون صرف مخصوص فارمیٹس (جیسے APK) پر ریسپانڈ کرتا ہے، اور وہ بھی تب جب صارف خود انسٹالیشن کی اجازت دے۔

حقیقت میں دھوکہ کیسے ہوتا ہے؟
حقیقت میں ایسا ہوتا ہے کہ ہیکر ایک APK فائل بھیجتے ہیں، جس کا نام یا آئیکن تبدیل کر کے اسے تصویر جیسا بنا دیا جاتا ہے۔ صارف اگر اس ”تصویر“ پر کلک کرے اور ایپ انسٹال کر لے، تو وہ ہیک ہو سکتا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے ہیکر مختلف پرمیشنز حاصل کر کے بینکنگ ایپس یا ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔

ممکنہ طور پر جبل پور کے واقعے میں بھی یہی ہوا ہو۔

اپنا واٹس ایپ کیسے محفوظ رکھیں؟
کسی بھی اجنبی نمبر سے موصول پیغام یا فائل پر کلک نہ کریں۔
اگر کوئی APK یا نامعلوم فائل آئے تو اسے ہرگز انسٹال نہ کریں۔
واٹس ایپ میں ”Linked Devices“ چیک کرتے رہیں کہ کوئی اور آپ کے اکاؤنٹ سے تو جڑا نہیں۔
جدید AI ٹولز جیسے Norton Genie یا Scam AI کا استعمال کریں، جو ممکنہ فراڈ کی نشاندہی کرتے ہیں۔
تو اس طرح واضح ہوا کہ واٹس ایپ پر تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے فون ہیک ہونا ایک افواہ ہے۔ یہ محض خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش ہے۔ اصل خطرہ جعلی ایپس اور غیر مصدقہ فائلوں سے ہے، جن سے ہوشیار رہنا ہی سب سے بہتر تحفظ ہے۔
مزیدپڑھیں:سب صحافیوں کو 5 مرلے کا پلاٹ ملے گا،حکومت کابڑااعلان

متعلقہ مضامین

  • سیمنٹ کی قیمت میں اضافہ یا کمی ؟ نئی قیمتیں سامنے آگئی
  • پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ
  • ’بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے‘، برسوں پیسہ جوڑ کر فراری خریدنے والے کی خوشی چند منٹوں کی نکلی
  • پاکستانی یوٹیوبرز کے بینک اکاؤنٹس کیوں بند ہوئے، اصل سبب کیا بنا؟
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا
  • چین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت کی اضافی قیمت پہلی سہ ماہی میں 3.3 ٹریلین یوآن ہو گئی
  • پی ٹی اے نے 3 کمپنیوں کو وی پی این لائسنس جاری کر دیے
  • نیا واٹس ایپ فراڈ: تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے فون ہیک اور بینک اکاؤنٹ خالی ہونے کی حقیقت کیا؟
  • پاکستان سے ایک ارب 72 کروڑ ڈالر دیگر ممالک کو بھیج دیئے گئے