ووڈورڈ ٹرافی انڈر 17انٹر زونل کرکٹ کا فائنل کل کھیلاجائیگا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی ( اسپورٹس رپورٹر) ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کراچی کے زیر اہتمام میڈی کیم گروپ آف کمپنیز کے تعاون سے منعقد کردہ ووڈ ورڈ ٹرافی انڈر-17 انٹر زونل کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل زون چھ وائٹس اور زون تین وائٹس کے درمیان بروز جمعرات 30 جنوری کو کے سی سی اے اسٹیڈیم پر کھیلا جائے گا اس موقع پر ظفر ریاض باری ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اینڈ ایکسٹرنل افیئرز میڈی کیم گروپ آف کمپنیز مہمان خصوصی ہونگے جو کہ میچ کے اختتام پر کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کر ینگے جبکہ ندیم عمر صدر ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کراچی صدارت کے فرائض انجام دیں گے۔ دونوں ٹیموں کا اعلان میچ سے قبل مندرجہ ذیل کھلاڑیوں میں سے کیا جائے گا۔ زون چھ وائٹس میں اسد عمر (کپتان)، طلال محمود، سومان کبیر، حماد عالم، ملک اشتر ،محمد اذان، عبد الحئی ،آریان خان، محمد حسنین، نقاب شفیق، مرتضیٰ تقی، حسن علی، عبداللہ احمد بٹ، یاسر حمید، محمد افہان الایمان، نور زمان خان،فیضان خان۔ نوید الاامین ( مینیجر ) عدنان کلیم (کوچ) شامل ہیں۔ جب کہ زون تین وائٹس میں انس بلوچ (کپتان )حمزہ عون والا، حیدر علی، دانیال علی ،بلال عقیل ، محمد وسیم، امان احمد، اسد اللہ خان،محمد علی ملک، احسن یعقوب، نظام الدین،معاذ مقبول،تیمور الرحمن،حیان راجہ،محمد سنی، میر عبدل رحمان ملک (مینیجر )سید عمران اعظم (کوچ) شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
راشد لطیف کی پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی
کراچی (نیوز ڈیسک) راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کرکٹ میچ فکسنگ کے رازوں سے پردہ اٹھانے کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جیو ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ کتاب لکھنا شروع کردی ہے، 90کی دہائی میں کرکٹ میچ فکسنگ کا عروج تھا۔
راشد لطیف نے اپنی کتاب میں بڑے انکشافات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب بتاؤں گا فکسنگ کیسے ہوتی تھی؟ کون کرتا تھا؟
ان کا کہنا تھا کہ90کے دور کی کرکٹ میں کیا کیا ہوتا رہا؟ یہ بھی بتاؤں گا اور یہ بھی بتاؤں گا کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے جمع کروائی تھی؟
2004میں ریٹائر ہونے کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب لطیف نے اپنی سوانح عمری جاری کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔
راشد لطیف، جنہیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے، نے سب سے پہلے 1994میں میچ فکسنگ کے کرپشن اسکینڈل کی طرف توجہ دلائی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
ان دونوں کا مؤقف تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے موجودہ ماحول میں مزید کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔
Post Views: 3