Jasarat News:
2025-04-22@07:38:35 GMT

سردار انٹر پرائزز کے خلاف ڈیوٹی چوری کے تحت مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کراچی ( رپورٹ \محمد علی فاروق ) ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی میںکام کرنے والے تجارتی یونٹ سردار انٹر پرائزز کے خلاف مس ڈیکلریشن اور82 کروڑ 50لاکھ مالیت کی ڈیوٹی چوری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایکسپورٹ کلکٹریٹ نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر کمپنی کی جانب سے مالی سال 2023-24میں درآمدکئے جانے والے کھیپ کے آڈٹ میں انکشاف ہوا کہ سردار انٹر پرائززکا ادارہ ای پی زیڈ سے استثنیٰ کے غلط استعمال کے ذریعے اسمگلنگ اور ٹیکس چوری میں ملوث ہے ، ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم نے سردار انٹر پرائزز کی کمپنی کی جانب جنوری 2025میں درآمدکئے جانے والے جانے والے دو کھیپ درآمدکی تھیں جس میں ایک کھیپ کی تفصیلی جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہواکہ درآمدکنندہ نے مس ڈیکلریشن کا سہارالیتے ہوئے فائل کی جانے والی گڈزڈیکلریشن میںپی سی ٹی ہیڈنگ (ہارمونائزڈ کوڈ) پاکستان کسٹم ٹیرف کوڈ 7204.

4990 کے تحت کھیپ میں مکس پرانے اور استعمال شدہ ایل سی ڈی لیپ ٹاپس، ایل سی ڈی پینلز، کمپیوٹر پارٹس اورپرزہ جات ظاہر کیاگیالیکن تفصیلی معائنہ کرنے پر کھیپ سے استعمال شدہ ٹیبلٹس اور نئے کی بورڈ برآمد ہوئے جو ایکسپورٹ پروسیسنگ اتھارٹی کے قوانین کے تحت درآمد نہیں کئے جاسکتے۔ جبکہ درآمدکئے جانے والے دوسرے کھیپ میں فائل کی جانے والی گڈز ڈیکلریشن ( جی ڈی) میں روئی ظاہرکیا گئی لیکن ایگزامنیشن کے دوران کھیپ میںروئی کی گانٹھوں کے اندار 14ہزار کلوگرام سیلولوزایسٹیٹ ٹوچھپایا گیاتھا۔ سعدیہ شیراز نے بتایا کہ دونوں کھیپ کی مجموعی مالیت 3 کروڑ 20 لاکھ روپے ہے،جبکہ ضبط شدہ صنعتی دھاگے کی مالیت 2 کروڑ 20 لاکھ روپے نکلی،ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ کمپنی نے درآمدکئے جانے والے دونوں کھیپ پر مجموعی طورپر 82کروڑ 50لاکھ مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزچوری کئے گئے ، جس پر ایکسپورٹ کلکٹریٹ پورٹ قاسم کی جانب سے سردار انٹر پرائزز کے خلاف مس ڈیکلریشن اور ڈیوٹی چوری کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ملزمان اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ کلکٹر سعدیہ شیراز کی قیادت میں ایڈیشنل کلکٹر زہرہ نقوی اور ڈی سی امین حیدر شاہ نے اہم کردار ادا کیا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: درا مدکئے جانے والے کے تحت

پڑھیں:

ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اپریل 2025ء) امریکہ کی معروف ہارورڈ یونیورسٹی نے پیر کے روز کہا کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے، کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس اعلیٰ تعلیمی ادارے کے کنٹریکٹ سمیت وفاقی گرانٹس میں اربوں ڈالر کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے ایک بیان میں کہا، " ہارورڈ کی جانب سے ان کے غیر قانونی مطالبات تسلیم نہ کرنے کے بعد سے گزشتہ ہفتے کے دوران وفاقی حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں۔

"

گاربر نے کہا، "کچھ لمحے پہلے ہی ہم نے فنڈنگ روکنے کے فیصلے کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، کیونکہ یہ غیر قانونی ہونے کے ساتھ ہی حکومت کے اختیار سے باہر کی بات ہے۔

(جاری ہے)

"

ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے اربوں ڈالر کی امداد روک دی

ہمیں اس بارے میں اب تک کیا معلوم ہے؟

ریاست میساچوسٹس میں قائم ہارورڈ نے وفاقی گرانٹس میں دو بلین ڈالر کی فنڈنگ روکنے کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کیا ہے۔

یونیورسٹی کے وکلاء نے مقدمے میں لکھا،"ہارورڈ اور دیگر یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلقات کا معاملہ پوری طرح سے واضح ہے: اگر حکومت کو تعلیمی ادارے کا مائیکرو مینیجمنٹ یعنی ہر چھوٹی بڑی چیز میں مداخلت کی اجازت دی گئی، تو پھر ادارے کی پیش رفت، سائنسی دریافتوں اور اختراعی طریقہ کار کو آگے بڑھانے جیسی صلاحیت خطرے میں پڑ جائے گی۔"

سفید فام انسانوں میں نسلی تعصب زیادہ، نئی ہارورڈ اسٹڈی

ٹرمپ انتظامیہ نے رواں ماہ کے اوائل میں ہارورڈ کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں یونیورسٹی سے کئی مراعات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یونیورسٹی سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ تنوع، مساوات اور شمولیت سے متعلق پالیسیوں کو روکے اور کیمپس کے اندر احتجاج میں ماسک پہننے پر پابندی لگائے۔ وفاقی حکومت نے ہارورڈ کے پروگراموں کے آڈٹ کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے بین الاقوامی طلباء کی نظریاتی اقدار کی شناخت کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

جرمن چانسلر کا ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبا سے غیر روایتی خطاب

ہارورڈ کی ٹرمپ کے مطالبات کے خلاف جد و جہد

ہارورڈ کے صدر ایلن گاربر نے ان مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، جس کے بعد ہی ٹرمپ نے وفاقی امداد روکنے کا فیصلہ کیا۔

گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام ایک پیغام میں کہا، "یونیورسٹی نہ تو اپنی آزادی سے اور نہ ہی اپنے آئینی حقوق سے دستبردار ہو گی۔"

ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے مکتوب میں مزید کہا، ''قطع نظر پارٹی کے، کوئی بھی حکومت اقتدار میں ہو، اسے یہ حکم دینے کا کوئی حق نہیں ہے کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھا سکتی ہیں، کس کو داخلہ دے سکتی ہیں اور کسے نہیں، کسے ملازمت دے سکتی ہیں اور مطالعے اور تحقیق کے کون سے شعبوں میں وہ پیش رفت کر سکتی ہیں۔

"

ٹرمپ انتظامیہ نے سامیت دشمنی روکنے کے لیے کافی کام نہ کرنے پر ملک کی اعلیٰ یونیورسٹیوں پر تنقید کی ہے اور کولمبیا یونیورسٹی کو بھی نشانہ بنایا۔

پیر کے روز شائع ہونے والے رائٹرز/اِپسوس کے ایک تازہ سروے سے پتا چلا ہے کہ 57 فیصد جواب دہندگان نے ان کے اس بیان سے اختلاف کیا ہے کہ "اگر صدر اس بات سے متفق نہیں کہ یونیورسٹی کیسے چلائی جانی چاہیے، تو امریکی صدر کے لیے یونیورسٹیوں کی فنڈنگ ​​روکنا ٹھیک ہے۔"

اس تازہ سروے کے مطابق ٹرمپ کی مقبولیت میں بھی کمی آئی ہے اور فی الوقت صرف 42 فیصد امریکی شہری ان کی پالیسیوں سے متفق ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • ادائیگی کے باوجود 67 ہزار پاکستانیوں کے حج کی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا
  • سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
  • کوشش کر رہے ہیں کہ رہ جانے والے عازمین کے لیے سعودی حکومت سے رعایت حاصل کریں، سردار محمد یوسف
  • لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری کے خاندان کو نجی کمپنی نے 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک دے دیے
  • بکریاں چورے کرنے والا ملزم گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
  • منشیات اسمگلنگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 4 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
  • وزیر مذہبی امور کا 67 ہزار عازمین کے حج پر جانے یا نہ جانے کے سوال کا جواب دینے سے گریز
  • ٹاک ٹاکر کاشف ضمیر کے خلاف امانت میں خیانت کا مقدمہ 
  • عمرہ زائرین کے حادثے کی خبر سن کر دلی دکھ اور افسوس ہوا ؛ سردار ایاز صادق