شیرشاہ میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ ختم کرنے کاحکم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میںشیرشاہ میں غیر قانونی سوزوکی اسٹینڈ کے خلاف درخواست کی سماعت,عدالت نے پولیس کو ایک ماہ میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ ختم کرنے کا حکم دے دیا ۔سندھ ہائیکورٹ میں شیرشاہ میں غیر قانونی سوزوکی اسٹینڈ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں درخواست گزارکے وکیل کاکہنا تھا کہ شیر شاہ اردو بازار کے قریب رہائشی علاقے میں غیر قانونی سوزوکی اسٹینڈ بنا دیا گیا ہے، غیر قانونی پارکنگ سے رہائشیوں کو مشکلات کا سامنا ہے، پارکنگ مافیا رہائشیوں کو ہراساں کرتے ہیں،سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ سوزوکی اسٹینڈ غیر قانونی ہے، کے ایم سی نے پارکنگ کی اجازت نہیں دی ہے، عدالت کاکہنا تھا کہ اگر غیر قانونی پارکنگ کی جارہی ہے تو اب تک کارروائی کیوں نہیں کی؟ سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ غیر قانونی پارکنگ کے خلاف کارروائی پولیس کا اختیار ہے، عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیاکہ کیا پولیس کو شکایت درج کروائی ہے، درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی کو درخواست دی تھی، تاحال کارروائی نہیں ہوئی، عدالت نے پولیس کو ایک ماہ میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ کے خلاف کارروائی کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ سوزوکی اسٹینڈ کے خلاف
پڑھیں:
عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دئیے
اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری عثمان خان کے لاپتا بیٹے کی بازیابی کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی سے متعلق کیس کی ہوئی، جسٹس بابر ستار نے کیس نے سماعت کی۔
ایڈوکیٹ ایمان مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں اور مؤقف اپنایا کہ آئی جی ، سی ٹی ڈی نے جواب جمع کرایا، سی ٹی ڈی نے جواب میں کہا عثمان ان کو کسی کیس میں مطلوب نہیں۔
ایمان مزاری نے کہا کہ درخواست گزار نے سیکشن آفیسر سے رابطہ کیا لیکن ابھی بھی نام ای سی ایل پر ہیں،
آئی جی کی رپورٹ میں درخواست گزار کی 161 کے بیان کا ذکر ہے، لیکن جن واقعات کا ذکر کیا گیا تھا وہ اس طرح ذکر نہیں کئے گئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ای سی ایل سے نام کیوں نہیں نکالے گئے ؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل آپ کی معاونت کریں گے، وہ دوسری عدالت میں ہیں، سرکاری وکیل نے استدعا کی کہا کہ ہمیں تھوڑا سا ٹائم دیں، اس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔
عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دئیے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل سردار عمر اسلم عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق نام ای سی ایل سے نکال دئیے ہیں۔
جسٹس بابر ستار نے کہا کہ درخواست گزار کے بیٹے کا اغوا ہوا تھا الزام خفیہ اداروں پر لگایا گیا تھا، حکومت نے پوزیشن لی کہ آئی ایس آئی کی سفارش پر درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے۔
عدالت عالیہ نے آئندہ سماعت پر حتمی دلائل طلب کر لئے۔