Jasarat News:
2025-04-22@01:29:17 GMT

کم عمری شادی کاکیس‘3 فروری تک پیش رفت رپورٹ طلب

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںسندھ میں کم عمری شادی کا مقدمہ،عدالت نے 3 فروری تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔سندھ ہائیکورٹ میں کم عمری شادی سے متعلق سماعت ہوئی جہاں عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں مقدمے میں نکاح خواں اور گواہ کہاں ہیں، تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ نکاح خواں اور گواہ نہیں مل سکے؟دونوں کہاں رہتے ہیں کوئی پتا نہیں مل سکا، عدالت نے سوال کیاکہ کیا آپ لڑکے کے گھر گئے جس کا نکاح ہوا تھا، افسر کاکہنا تھا کہ وہاں بھی گیا تھا، لیکن اس کا بھائی گھر پر تھا جو خود پولیس میں ہے، کمسن بچی کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش نہ ہو سکی عدالت کے سامنے غلط بیانی پر عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے تفتیشی افسر کو گرفتار کرنے کا حکم دیا جس پرپولیس نے تفتیشی افسر کو تحویل میں لے لیا،عدالت نے کمسن بچی کے والدین کو ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے بچی کو اپنے والدین کے ساتھ مل بیٹھ کر سوچنے کی ہدایت دی ،کمسن بچی کے اغوا کا مقدمہ پنو عاقل درج ہے ،فلک نے 11 نومبر کو قیوم احمد نامی لڑکے سے شادی کی لڑکے اور لڑکی نے مقدمہ ختم کرنے کا اور تحفظ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا عدالت میں بچی کی والدہ کاکہناتھا کہ ہماری بیٹی کی عمر پندرہ سال ہے فرسٹ ائرمیں پڑھتی ہے،بیٹی کو اغوا کرکے شادی کرلی گئی ہے،عدالت نے گرفتار تفتیشی افسر کو چھوڑنے کا حکم دئتے ہوئے متعلقہ ایس ایس پی کو ڈی ایس پی رینک کے افسر کو تفتیشی افسر مقرر کرنے کی ہدایت کی سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ لڑکی فلک کے خون کے نمونے کل لیئے جائیں گے اور ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تفتیشی افسر عدالت نے افسر کو تھا کہ

پڑھیں:

سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ

— فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتیوں کی شرائط میں تبدیلی کے کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوٹیفکیشن میں وکلاء کے لیے 3 سال پریکٹس کی شرائط عائد کی گئی ہیں جبکہ اعلیٰ عدالتوں کے سرکاری ملازمین کے لیے کوئی شرط نہیں ہے، جس سے ہزاروں وکلاء کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ ججز کی بھرتیوں کے لیے بنیادی شرائط بھی تو رکھی گئی ہیں، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ وکلاء کی 2 سال کی پریکٹس بھی امتیازی سلوک ہے۔

سندھ میں سول ججز اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹس کی 58 خالی اسامیوں کی بھرتیوں کا عمل شروع

کراچی اعلی عدلیہ نے صوبہ سندھ میں سول ججز اینڈ...

عدالت کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارے بنیادی شرائط طے کسکتے ہیں تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟ 

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی عمر 27 برس ہے اور مطلوبہ پریکٹس میں چند ماہ کم ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے بھی خلافِ ضابطہ قانون سازی کو معطل کیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ درختوں کے تحفظ سے متعلق ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے ایسے ہی معاملے پر عبوری ریلیف دیتے ہوئے اپلائی کرنے کی اجازت دی تھی۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ مضامین

  • دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا
  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  • دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا  
  • 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی
  • سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ
  • شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل
  • غزہ میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی ٹینک کو اڑا دیا، ایک افسر ہلاک، کئی زخمی
  • سپریم کورٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کا ججز سنیارٹی کیس میں جواب
  • تبسم تنویر کی انسانیت کے لیے خدمات قابل تحسین،مقررین ،sosویلیج میں تقریب، سوانح عمری کی رونمائی
  • ارشد چائے والا کس ملک کا شہری ہے؟اداروں کی رپورٹ عدالت میں پیش