UrduPoint:
2025-04-22@07:15:34 GMT
20 ارب ڈالرز سرمایہ کاری نہیں قرضہ ہے جس پر سود بھی ادا کرنا ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جنوری2025ء) "20 ارب ڈالرز سرمایہ کاری نہیں قرضہ ہے جس پر سود بھی ادا کرنا ہو گا"۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ورلڈ بینک سے ہونے والے 20 ارب ڈالرز کے حالیہ معاہدے کو سرمایہ کاری کہنے پر سینئر صحافی کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ معاشی امور پر نظر رکھنے والے سینئر صحافی و اینکر شہزاد اقبال کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کو جو 20 ارب ڈالرز دینے کا اعلان کیا ہے، وہ کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے بلکہ قرضہ ہے۔
اس قرضے کو ہمیں سود سمیت واپس کرنا ہو گا۔ واضح رہے کہ 23 جنوری کو اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ورلڈ بینک پاکستان میں 10 سال کے دوران 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ شہباز شریف نے عالمی بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا افتتاح کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ جس پروگرام کا افتتاح کیا ہے، یہ ہماری ڈریم ٹیم نے ورلڈ بینک کے ساتھ ملکر شراکت داری فریم ورک بنایا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ آج تاریخی اور خوشی کا دن ہے، عالمی بینک نے ہر شعبے میں پاکستان سے تعاون کیا ہے، ہم صدر ورلڈ بینک کے مشکور ہیں، شراکت داری کا فریم ورک 10 سال پر محیط ہوگا، 10سالہ شراکت داری فریم ورک میں 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج ہونے والی اصلاحات کئی دہائیوں پہلے ہوجانی چاہیے تھیں، شراکت داری فریم ورک سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی ترقی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کا پاکستان کے سسٹم پر اعتماد ہے اور عالمی بینک نے ہائیڈل، توانائی اور اداروں میں اصلاحات سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو تعلیم اور صحت کے شعبوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں جو آفت 2022 میں پاکستان میں آئی تھی وہ بھی اس پروگرام کا حصہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کو تعلیمی اہداف کو پورا کرنے کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں جب کہ 20 ارب ڈالر کے ساتھ پرائیوٹ انویسٹمنٹ کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جس محنت کے ساتھ یہ پروگرام تشکیل پایا ہے، اسی محنت اور جذبے کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہوں گے تو پاکستان یقیناً بلندیوں کو چھوئے گا اور پاکستان عظیم بنے گا، ہم ملکر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا سرمایہ کاری شراکت داری اس پروگرام عالمی بینک ورلڈ بینک ارب ڈالرز نے کہا کہ کے ساتھ کیا ہے
پڑھیں:
مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2025ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہیکہ پاکستان یورپی یونین کیساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں، زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، تعلیم اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا، تعلیم، آئی ٹی، گرین انرجی اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، تجارت، امن، ترقی اور مشترکہ اہداف کے لئے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔(جاری ہے)
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یورپی یونین پاکستان کا شراکت دار ہی نہیں بلکہ دنیا میں استحکام کی آواز بھی ہے، جی ایس پی پلس ملنے سے پاکستان کی برآمدات، بالخصوص ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہت بہتری آئی ہے، انسانی حقوق اور لیبر ریفارمز سمیت تمام تقاضے پورے کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں، زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان کے نوجوان باصلاحیت اور متحرک ہیں، عالمی جاب مارکیٹ سے منسلک کرنے کے لئے ٹریننگ کورسز کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ پاکستانی طلبہ تیسرے سال بھی Erasmus Mundusسکالرشپ حاصل کرنے والوں میں سرفہرست ہیں، پاکستان علاقائی و عالمی امن کے لئے پرعزم ہیں۔