اوگرا نے ملتان کے قریب ایل پی جی باوزر میں آگ لگنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
فائل فوٹو۔
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اوگرا) نے ملتان کےقریب ایل پی جی باؤزر میں آگ لگنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔
اوگرا نے اس حوالے سے کہا کہ بدقسمتی سے ایل پی جی کے آگ اور دھماکے کا واقعہ صنعتی اسٹیٹ ملتان کے قریب پیش آیا۔
اوگرا کے ترجمان کے مطابق واقعہ میں قیمتی جانوں کا ضیاع اور املاک کو شدید نقصان پہنچا۔
ریسکیو حکام کے مطابق باؤزر کے ٹکڑے قریبی آبادی پر گرنے سے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اوگرا کے ترجمان کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک غیرقانونی مقام پر ایل پی جی باؤزر سے سلنڈرز میں ایل پی جی منتقل کی جا رہی تھی، اس غیرقانونی اور غیرمحفوظ عمل کے دوران باؤزر سے بہت زیادہ دیر تک ایل پی جی کا اخراج ہوا۔
اوگرا ترجمان کے مطابق تحقیقات کیلئے انسپکٹر تعینات کیا ہے تاکہ حادثے کی اصل وجہ اور حالات معلوم کیے جاسکیں، تحقیقات اور رپورٹس کی تکمیل کے بعد اوگرا سخت کارروائی کرے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور: سندر میں کار پر فائرنگ سے خاتون سمیت 6 افراد زخمی
لاہور:سندر میں کار سوار فیملی پر فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔
واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں حاجی نواز، ان کی اہلیہ حاجن کلثوم، بیٹا ندیم نواز، بھائی ملک ناصر، سیکورٹی گارڈ شاہد عباس اور اویس محمود شامل ہیں۔
دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق فائرنگ کا واقعہ گزشتہ شب پیش آیا جب حاجی نواز اپنی فیملی کے ہمراہ گاڑی میں سوار تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق گاڑی کو مرتضیٰ عرف پپو نے کٹ مارا، جس پر تلخ کلامی ہوئی اور بعدازاں حملہ کر دیا گیا۔
واقعہ کا مقدمہ نمبر 1383/25 محمد نواز کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں 12 کے قریب ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں ملک مرتضیٰ عرف پپو، ملک مصطفی عرف کالو، علی مرتضیٰ، خضر، عنصر، اسد اور دیگر شامل ہیں۔
پولیس نے چار ملزمان مرتضیٰ، طاہر عباس، علی مرتضیٰ اور محمد رستم حیات کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خان نے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی ہدایت پر اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔
ڈی آئی جی فیصل کامران نے کہا کہ دو مخالف گروپوں مرتضیٰ عرف پپو گروپ اور نواز عرف گڈو جلیانیا گروپ کے درمیان جھگڑا ہوا تاہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور تفتیشی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث تمام افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔