‘اسکائی فورس‘ کی اسکریننگ میں شریک یہ خوبصورت لڑکی کون ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار راجیش کھنہ اور ڈمپل کپاڈیہ کی نواسی نومیکا 23 جنوری 2024 کو اپنے انکل اکشے کمار کی فلم “اسکائی فورس” کی اسکریننگ میں نظر آئیں۔
نومیکا، جو رنکی کھنہ اور سمیر سرن کی بیٹی ہیں، اپنی نانی ڈمپل کپاڈیہ کے ساتھ اس اسپیشل اسکریننگ میں شریک ہوئیں، نومیکا کی شاندار اور گریس فل شخصیت نے شائقین کی توجہ حاصل کی اور بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ دیگر اسٹار کڈز کے مقابلے میں کہیں زیادہ پرکشش ہیں۔
نومیکا کی والدہ رنکی کھنہ 2003 میں سمیر سرن سے شادی کے بندھن میں بندھیں اور 2004 میں نومیکا پیدا ہوئیں، رنکی، ڈمپل کپاڈیہ اور راجیش کھنہ کی چھوٹی بیٹی ہیں اور وہ ایک سابق اداکارہ بھی رہ چکی ہیں۔
رنکی نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز “پیار میں کبھی کبھی” سے کیا لیکن چند فلموں کے بعد انہوں نے فلمی دنیا کو خیرباد کہہ دیا۔
نومیکا کے انکل اکشے کمار نے 2004 میں ٹوئنکل کھنہ سے شادی کی اور نومیکا کے کزنز میں آرو اور نیتارا شامل ہیں۔
نومیکا جو اپنے نانا راجیش کھنہ کی نواسی ہیں، ان کی خوبصورتی اور شاندار شخصیت پر لوگوں کی خاص توجہ ہے۔
راجیش کھنہ، جنہیں ہندی سینما کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے، ان کی شاندار مقبولیت آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
نومیکا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی تعلیم لندن میں مکمل کی اور جب انہوں نے گریجویشن مکمل کی تو اپنی اس تقریب کی کی تصاویر بھی شیئر کیں۔
View this post on InstagramA post shared by Naomika Saran (@naomika14)
مزیدپڑھیں:پنجاب حکومت بےگھر افراد کو مفت پلاٹ دےگی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: راجیش کھنہ
پڑھیں:
غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
کوئٹہ میں ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء کبیر شاکر نے کہا کہ بدامنی، بے روزگاری کیوجہ سے صوبے کے عوام پریشان ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے 26 اپریل قومی سطح پر ہڑتال وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ ہڑتال کسی پارٹی تنظیم کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے۔ تاجربرادری کی حمایت خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی دفتر میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کا پاکستان کیساتھ دینی رشتہ ہے۔ بدامنی، بے روزگاری کی وجہ سے بلوچستان کے عوام پریشان ہیں۔ روزگار برائے فروخت، بارڈر بند، بدامنی اور بدعنوانی نے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مطالبات جائز ہیں۔ حکمرانوں کو عوام کے حقوق پر توجہ دینی چاہئے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار میسر ہے نہ تعلیم و کاروبار کے مواقع ہیں۔ تاجر تجارت نہیں کرسکتے۔ ان حالات میں ہم ایوان کے اندر اور باہر مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں۔