عمران کی بیرون ملک پاکستانیوں سے ترسیلات بند کرنے کی پھر اپیل
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
راولپنڈی:سابق وزیر اعظم عمران خان نے اورسیز پاکستانیوں سے ایک بار پھر ترسیلات زر نہ بھیجنے کے بائیکاٹ کا اعادہ کیا ہے۔اتوار کے روز عمران خان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ترسیلات زر بھیجنے کا بائیکاٹ کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔عمران خان کے ایکس پیغام میں کہا کہ ’’میں ایک بار پھربیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ ترسیلات زر کا بائیکاٹ جاری رکھیں۔‘‘انہوں نے مزید لکھا کہ ترسیلات بھیجنے سے حکومت مضبوط ہوگی اور یہ حکومت عوام کے گلے میں پھندا ڈال رہی ہے۔عمران خان کی جانب سے یہ اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان گزشتہ ماہ شروع ہونے والے مذاکرات میں رواں ہفتے تعطیل جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر آیا۔ایک اور ایکس پیغام میں عمران خان نے ملک بھر میں 8 فروری کو یوم سیاہ کے طور پر منانے اور خیبرپختونخوا میں بھرپور احتجاج و شٹر ڈاؤن کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخواہ کے علاقے لکی مروت میں مقامی جرگے نے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان میں ساڑھے چار کروڑ بچوں کو پولیو وائرس کی بیماری سے بچانے کے لیے آج سے ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ مگر جہاں ایک طرف خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں مقامی قبائل پر مشتمل ایک جرگے نے اس مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے تو وہیں سابقہ قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور اس کا پڑوسی ملک افغانستان دنیا کے واحد دو ممالک ہیں جہاں مہلک پولیو وائرس کا پھیلاؤ تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔ رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ملک بھر میں والدین کو انسداد پولیو ٹیم سے تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ طبی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پیلاتی ہیں تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔