ہم غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی سخت مخالفت کرتے ہیں، جامعہ الازہر
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
قدیم مصری یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ قابض رژیم اور اس کے مذموم حامی، قتل و غارتگری کے ذریعے غزہ کی فلسطینی سرزمین کو بھی چھین لینے کی کوشش میں ہیں اسلام ٹائمز۔ قدیم مصری اسلامی یونیورسٹی جامعہ الازہر نے کسی بھی ایسے منصوبے کی کھلی مخالفت کا اعلان کیا ہے کہ جو فلسطینی عوام کو غزہ کی پٹی چھوڑنے پر مجبور کرے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں جامعۃ الازہر نے تاکید کی کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غزہ ایک فلسطینی عرب سرزمین ہے اور اسی طرح باقی رہے گا۔ جامعہ الازہر نے تاکید کی کہ غاصب و قابض رژیم اور اس کے مذموم حامی معصوم عوام کا قتل، تباہی اور خون بہا کر اس سرزمین کو بھی چھین لینے کی کوشش میں ہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق قدیم مصری یونیورسٹی نے مزید کہا کہ ہم مظلوم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کر دینے کے کسی بھی منصوبے یا کوشش کی سخت مخالفت کا اعلان کرتے ہیں اور غاصب صیہونی رژیم کو، مظلوم فلسطینیوں کی سرزمینوں اور صلاحیتوں پر قبضہ جمانے کے قابل بنانے کی اس ابتر و غیر منصفانہ کوشش پر ہمیں سخت افسوس ہے!
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
کابل (سب نیوز)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا، پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے۔
کابل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ پر بات ہوئی، تجارتی سامان کی نقل و حمل کیلئے تبادلہ خیال ہوا۔ وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سسٹم سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے تجارتی سامان کی ترسیل میں تیزی آ سکتی ہے۔
اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ سامان کی نقل وحمل کیلئے 2 کمپنیاں شامل کر دی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ضروری ہے، طورخم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم کو جلد فعال کیا جائے گا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے، ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ خطے میں امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا۔
اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں مزید کہا کہ افغان باشندوں کو اپنے اثاثہ جات واپس لے جانے کی اجازت ہوگی، خطے میں ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ افغانستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اسی طرح پاکستان افغانوں کا دوسرا گھر ہے، افغان رہنماں کو دورہ پاکستان کی بھی دعوت دی ہے۔اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کرتے یوئے یہ بھی کہا کہ افغان شہریوں کی واپسی کے عمل میں کوئی شکایت ہوئی تو فوری ایکشن لیا جائے گا، افغان شہریوں کی فراخدلی سے میزبانی کی۔ کابل میں بہترین میزبانی پر افغان قیادت کا شکرگزار ہوں۔