کم عمری کی شادی کے کیس میں غلط بیانی پر تفتیشی افسر سندھ ہائیکورٹ سے گرفتاڑ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)سندھ ہائیکورٹ نے کم عمری کی شادی کے مقدمے میں غفلت برتنے اور غلط بیانی کرنے پر مقدمے کے تفتیشی افسر (آئی او) کو گرفتار کروا دیا، عدالتی حکم کے باوجود پولیس نکاح خواں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔
(جاری ہے)
عدالت عالیہ سندھ میں سماعت کے دوران فاضل جج نے نکاح خواں اور گواہ کی عدم پیشی سے متعلق استفسار کیا تو تفتیشی افسر نے بتایا کہ ان سے رابطہ تاحال نہیں ہوسکا، کمسن بچی کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش نہیں کی گئی۔
سندھ ہائی کورٹ نے غلط بیانی کرنے پر تفتیشی افسر کو حراست میں لینے کا حکم دیا، جس کے بعد پولیس حکام نے آئی او کو گرفتار کرلیا۔کمسن بچی کے والدین نے اپنی بیٹی کے اغوا اور جبری شادی کیخلاف پنوعاقل میں مقدمہ درج کروایا تھا، لڑکی نے مقدمہ ختم کرنے کا اور تحفظ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔والدین نے عدالت کو بتایاکہ ان کی بیٹی کی عمر 15 سال ہے، فرسٹ ایئر میں پڑھتی ہے، بیٹی کو اغوا کرکے شادی کی گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تفتیشی افسر
پڑھیں:
پشاور پولیس کا انوکھا اقدام، شادی کی تقریب میں چھاپہ، دولہا گرفتار، مقدمہ درج
پشاور:پشاور پولیس نے چمکنی کے علاقے میں ایک شادی کی تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ پر کارروائی کرتے ہوئے انوکھا قدم اٹھایا اور دولہے کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق شادی کی خوشی میں دولہا اپنے دوستوں کے ہمراہ ہوائی فائرنگ کر رہا تھا جس پر مقامی پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تقریب پر چھاپہ مارا اور دولہے کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہوائی فائرنگ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ یہ انسانی جانوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اس عمل کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ ایسے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔
گرفتار ہونے والے دولہے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شادی بیاہ کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ سے اجتناب کریں۔