اسرائیل کیجانب سے النصیرات کیمپ پر ہوائی حملے کے ذریعے غزہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
غاصب صیہونی رژیم نے غزہ کی پٹی میں ایک بلڈوزر پر حملہ کرتے ہوئے 1 فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے جو شمالی علاقوں کیجانب واقع سڑک کو کھولنے کی کوشش کر رہا تھا اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی علی الاعلان خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے تازہ صیہونی جرائم کے بارے فلسطینی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی غزہ کی پٹی کے شمالی علاقہ جات میں واپس کے ساتھ ہی غاصب صیہونی رژیم نے بھی النصیرات کیمپ پر ہوائی حملے کے ذریعے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔ صیہونی چینل 12 کے مطابق غاصب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے مرکز میں واقع النصیرات کے قریب ایک فلسطینی بلڈوزر کو نشانہ بناتے ہوئے تباہ کر دیا ہے جو غزہ کے شمال کی جانب واقع شاہراہ کو کھولنے کی کوشش میں تھا۔ ادھر العودہ ہسپتال نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ النصیرات کیمپ کے مغرب میں واقع تبۃ النویری کے علاقے میں اس بلڈوزر پر ہونے والے غاصب اسرائیلی رژیم کے ہوائی حملے میں 1 فلسطینی شہری شہید ہوا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی عیڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ ا اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی نژاد امریکی جنگی قیدی ایڈن الیگزینڈر اور اس کی حفاظت پر مامور متعدد مزاحمت کاروں کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد الیکذنڈر کی سکیورٹی پر مامور ایک اہلکار کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے۔ ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی ایڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم قابض صہیونی دشمن کی جارحیت اور جنگی جرائم کے باوجود تمام قیدیوں کی حفاظت اور ان کی زندگیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم دشمن کی فوج کی طرف سے کی جانے والی مجرمانہ بمباری کی کارروائیوں کی وجہ سے ان کی جانیں خطرے میں ہیں۔