چیمپئینز ٹرافی؛ اسٹیڈیم کا تعمیراتی کام 100 مکمل! فنشنگ کی جارہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے سلسلے میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کا تعمیراتی کام 100 فیصد مکمل ہوگیا، 31 جنوری تک فنشنگ کا عمل بھی مکمل ہو جائے گا۔
پروجیکٹ منیجر بلال چوہان نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم میں قائم کردہ نئی زیر تعمیر عمارت میں فنشنگ کا عمل جاری ہے،گراؤنڈ فلور پر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن اور اینٹی ڈوپنگ کے علاوہ میچ آفیشلز کے کمرے تیار کر لیے گئے ہیں۔
پہلی منزل پر دونوں ڈریسنگ روم اپنی تیاری کی آخری منزل پر ہیں، تیسرے اور چوتھے فلور پر جدید سہولیات سے اراستہ 24 ہاسپٹلیی باکسز بھی مکمل ہونے کے قریب ہیں، تاہم چوتھی منزل پر چیئرمین باکسز اور ایڈمن بلاک کی تیاری کا کام کا عمل جاری ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کا معاملہ؛ بھارتی میڈیا نے پھر واویلا شروع کردیا
عمارت میں جدید طرز کی دو لفٹ نصب کر دی گئی ہیں، بیرونی لفٹ اگلے چند روز میں لگ جائے گی، نئی عمارت کے گراؤنڈ فلور پر وی وی آئی پی انکلوثرز میں کام مکمل ہونے کے قریب ہے، اہم شخصیات کیلئے گیلری بھی جلد تیار ہوجائے گی۔
اسی طرح ماجد خان اور ظہیر عباس کے نام سے منسوب وی وی آئی پی انکلوثرز میں بھی تعمیراتی کام جاری ہے، ایل ای ڈی لائٹس کی بدھ کو بندرگاہ سے کلیئر ہو جانے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتیوں کیساتھ فرینڈلی کیوں ہورہے ہو؟ معین خان بھڑک اُٹھے
اسٹیڈیم میں تمام 6 ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب کا بنیادی کام مکمل ہوگیا ہے، لائٹس بھی اگلے چند روز میں نصب کر دی جائیں گی، اسٹیڈیم کیلئے دونوں ڈیجیٹل اسکرینز بھی دبئی پہنچ گئی ہیں.
امریکی ماہرین کی زیر نگرانی اگلے چند روز میں ڈیجیٹل اسکرینز کو بھی نصب کردیا جائے گا، 80 بائی 30 فٹ کی بڑی اسکرین وسیم اکرم انکلوژر کے سامنے نصب کی جائے گی جبکہ انتخاب عالم انکلوژر کے سامنے 20 بائی 30 فٹ کی ڈیجیٹل اسکرین نصب ہوگی.
مزید پڑھیں: "چیمپئینز ٹرافی؛ بمراہ فٹ ہوگئے تو معجزہ ہوگا"
اسٹیڈیم میں فرنیچر بھی بدھ تک اسٹیڈیم پہنچ جائے گا، میچز دیکھنے کیلئے اسٹیڈیم آنے والے تماشائیوں کی کار پارکنگ کے لیے موثر انتظامات کیے جارہے ہیں، سندھ حکومت نے اسٹیڈیم کے سلسلے میں بلدیہ عظمی کراچی کو خصوصی تعاون کی ہدایت کی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے، اب قبر کھودی جارہی ہے : شیخ رشید
ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
راولپنڈی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کی طرف سے تحریری حکم نامہ آگیا ہے کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے، 36 ہزار کیسز کو چار ماہ میں مکمل کرنا مشکل ہے، ان کیسز کا فیصلہ میری زندگی میں نہیں ہوسکتا۔
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
انہوں نے کہا کہ انصاف کو مستحکم کرنے کے لیے صاف ٹرائل ضروری ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں غریبوں کی حالت زار دیکھیں غریب دن بدن غریب ہورہا ہے، چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ایپل ہے کہ چارہ ماہ میں کیس کے فیصلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
زلزلے کے شدید جھٹکے
شیخ رشید نے کہا کہ آج ذاتی طور پر عدالت سے استدعا کی ہے ہم ہر روز عدالتوں کے دھکے کھا رہے ہیں، چار ماہ میں عدالت سے فیصلہ کرنا ممکن نہیں ہے، عدالت سے استدعا کی ہے کہ سب کو انصاف دیا جائے۔
وکیل سردار عبدالرزاق وکیل شیخ رشید احمد نے کہا کہ نو مئی کے مقدمات کی آج سماعت ہے، نو مئی کو دو سال ہونے کو ہیں اب چالان عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔
پراسیکیوشن دو سال بعد عدالت میں چالان پیش کر رہی ہے، مقدمات میں تاخیر کی وجہ پراسیکیوشن ہے ملزمان ہر پیشی پر حاضر ہوتے ہیں۔
دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی اور ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے: وزیراعظم
Ansa Awais Content Writer