براہِ راست ٹھیکوں کا معاملہ، اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل کی فریق بننے کی استدعا مسترد
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے براہِ راست ٹھیکے دیے جانے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل کی فریق بننے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں براہِ راست ٹھیکے دیے جانے کے خلاف درخواست یونائٹیڈ فرینڈز کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے دائر کر رکھی ہے۔
سٹی کونسل میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین کے فریق بننے کی درخواست پر سماعت کے دوران اُن کے وکیل عثمان فاروق ایڈوو کیٹ نے کہا کہ عوامی مسئلے کے پیشِ نظر اپوزیشن لیڈر درخواست میں فریق بن کر دستاویز فراہم کرنا چاہتےہیں، کے ایم سی نے اپنے جواب میں 2 ارب روپے جاری کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں رہنما تحریک انصاف خرم شیر زمان کی درخواست پر الیکشن پٹیشن کی دوسرے ٹریبونل منتقلی کےخلاف سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ یہ درخواست براہِ راست ورک آرڈرز جاری کرنے کے خلاف ہے، اس نکتے پر مطمئن کریں اور اس کام کے لیے درخواست گزار کے وکیل اور سرکاری مشینری موجود ہے۔
عدالت نے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل کی فریق بننے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 فروری تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر فریق بننے کی کی درخواست سٹی کونسل
پڑھیں:
کراچی: کپڑے وقت پر ڈیزائن کر کے نہ دینے پر شہری عدالت پہنچ گیا، جرمانہ عائد کرنے کی استدعا
کراچی میں کپڑے طے شدہ وقت پر نا دینے پر شہری نے کنزیومر کورٹ میں کشیدہ کاری کے دکاندار کے خلاف درخواست دائر کردی۔
درخواست میں وعدہ پورا نہ کرنے پر 50 ہزار روپے اور ذہنی اذیت دینے پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کی استدعا کی گئی۔
کنزیومر پروٹیکشن کورٹ ساؤتھ کی عدالت میں بھائی کی منگنی پر پہننے کے کپڑے وقت پر نہ دینے کے خلاف درخواست دائر کردی۔ درخواست میں کشیدہ کاری کی دوکان کے مالک کو فریق بنایا گیا۔
شہری کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا کہ دکاندار کو بلوچی ایمبرائیڈری کیلئے مختلف اوقات میں کپڑے دیے۔
دکان کے مالک نے 20 فروری کو کپڑے تیار کر کے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اسی دوران مختلف اوقات میں دکان پر جا کر کہا مگر کپڑے تیار کر کے نہیں دیے گئے، کپڑے وقت پر نہ ملنے سے بھائی کی منگنی کیلئے الگ سے لباس خریدنے پڑے۔
شہری کی درخواست میں استدعا کی گئی کہ دکان سے کپڑوں کی اصل رقم واپس دلوائی جائے جبکہ وعدہ پورا نہ کرنے پر 50 ہزار روپے اور ذہنی اذیت دینے پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے۔
عدالت نے کشیدہ کاری کی دوکان کے مالک کو نوٹس جاری کردیے۔