کرم میں مورچوں کی مسماری کا عمل جاری، مشران کا جرگہ آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان:
اپر کرم اور پاڑا چنار کے مشران کا جرگہ آج کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں ہوگا۔
اپر کرم اور پاڑا چنار کے مشران کا جرگہ کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں آج ہوگا، 25 جنوری کو ہونے والے جرگے میں مشران کی عدم شرکت کے باعث مذاکرات میں تعطل پیدا ہو گیا تھا۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور آئی جی پولیس اچانک ٹل کینٹ پہنچ گئے۔ ڈی سی ہنگو گوہر زمان کے مطابق، دونوں حکام ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹل کینٹ پہنچے اور وہاں سے کرم متاثرین کیمپ کا دورہ کریں گے۔
کرم کے علاقوں بلشخیل اور حار کلی میں بنکرز مسمار کرنے کا عمل جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکورٹی فورسز اس عمل میں مصروف ہیں اور یہ کام مقامی مشران کے تعاون سے مکمل کیا جا رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے مزید کہا ہے کہ بنکرز مسماری کا مقصد علاقے میں امن و امان کی بحالی اور کشیدگی کم کرنا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مشران کے تعاون سے یہ عمل جلد پایہ تکمیل تک پہنچے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پچھلے چند ہفتوں میں سامان رسد کی 313 گاڑیاں مختلف قافلوں کے ذریعے کرم پہنچائی جا چکی ہیں، جس سے علاقے میں بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
بگن بازار کی تزئین و آرائش کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جس کا مقصد علاقے میں کاروباری سرگرمیوں کی بحالی ہے، کمشنر کوہاٹ سید معتصم شاہ اور آر پی او کوہاٹ عباس مروت نے لوئر کرم کے بگن بازار کا دورہ کرکے امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا اور شہریوں سے ملاقاتیں کیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب میں اسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری
راولپنڈی:پنجاب بھر میں اسپتالوں کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) کی کال پر ہڑتال جاری ہے۔
راولپنڈی کے تین بڑے اسپتالوں میں او پی ڈیز مکمل طور پر بند کر دی گئیں۔ بینظیر بھٹو جنرل اسپتال، ہولی فیملی اسپتال اور راولپنڈی ٹیچنگ اسپتال کی او پی ڈیز میں علاج معالجہ معطل ہونے کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
وائے ڈی اے بینظیر بھٹو جنرل اسپتال کے صدر ڈاکٹر عارف عزیز کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں اور حکومت کے اس اقدام کے خلاف پرامن احتجاج جاری رہے گا۔
ڈاکٹر عارف عزیز کے مطابق لاہور میں احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں پر واٹر کینن سے حملہ کیا گیا جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان پرتشدد کارروائیوں کا شکار بننے والے ڈاکٹروں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
وائے ڈی اے کے مطابق فی الحال صرف او پی ڈیز میں ہڑتال کی جا رہی ہے، ایمرجنسی اور ان ڈور سروسز معمول کے مطابق جاری ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق اگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا سکتا ہے۔