ویزا فراڈ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) نے ویزا فراڈ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ اسلام آباد سرکل کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت زوہیب علی کے نام سے ہوئی۔ ملزم نے شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے ہتھیائے۔ ملزم نے شہری کو ترکی اس کے خاندان کے دیگر 5 افراد کو عمرہ پر سعودی عرب بھجوانے کے لیے 12 لاکھ روپے سے زائد کی رقم وصول کی۔ ملزم نے ایک اور شہری سے بھی بیرون ملک ملازمت کے نام پر 2 لاکھ 78 ہزار روپے ہتھیائے۔
وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے مذکورہ رقم بینک اکاونٹ میں وصول کیں اور رقوم وصول کرکے روپوش ہوگیا۔ گرفتار ملزم ریکارڈ یافتہ ہے اور متعدد مقدمات میں نامزد ہے۔ ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔
دوسری جانب ایف آئی اے گجرانوالہ نے 2 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار اسمگلروں کی شناخت عمران حیدر اور فرخ مشتاق کے نام سے ہوئی۔ ملزمان کو کامونکی سے گرفتار کیا گیا۔ ملزمان نے شہری کو کینیڈا بھجوانے کا جھانسہ دے کر بھاری رقوم بٹوریں۔ ملزمان نے مجموعی طورپر شہری سے 9 لاکھ روپے لیے اور بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہے۔ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایف آئی اے
پڑھیں:
غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس کیجانب سے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا، ملزمان کیخلاف تھانہ شالیمار میں مقدمہ درج ہے۔
گرفتار ملزمان نے اپنے کئے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اپنی حرکت پر انتہائی شرمندہ ہیں، معافی کے طلبگار ہیں، لوگوں کی دیکھا دیکھی احتجاج میں شامل ہوکر بیوقوفی کی۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی نقصان ہوا وہ ہمارے ہی ملک اور ہمارے ہی بھائیوں کا ہوا، سب پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کبھی بھی توڑ پھوڑ اور تشدد میں شامل نا ہوں، ان کاروباروں پر کام کرنے والے بھی ہمارے ہمارے پاکستانی بھائی ہیں، ان کا نقصان نا کریں۔
عدالت نے تمام 6 گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں اور تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کی، عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئیں کیا وہ قابل ضمانت ہیں؟ عدالتی سوال پر تفتیشی آفیسر خاموش رہے اور سر جھکا لیا۔
عدالت نے کہا کہ جب تمام دفعات قابل ضمانت عائد کی تو یہ سب کرنے کی پھر کیا ضرورت تھی؟ تمام مقدمہ کی دفعات قابل ضمانت ہیں عدالت جسمانی ریمانڈ کیوں اور کیسے دے؟
وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان بے گناہ ہیں پہلے انہیں کینٹ کیس شامل کیا پھر انہی کو وارث خان کمیٹی چوک شاپ حملہ میں ملوث کر دیا، اگر یہ ملزم ہیں تو فوڈ شاپس میں لگے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج پیش کی جائے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ بے شک قابل ضمانت دفعات ہیں جسمانی ریمانڈ دیا جائے ڈنڈے برآمد کرنا ہیں، عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا، عدالت نے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار 6 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں اور 5 پانچ ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے فیصلہ سنادیا، گرفتار 6 ملزمان کی ہتھکڑیاں کھول کر انہیں رہا کردیا گیا۔