کرم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2025ء)ہنگو کی تحصیل ٹل سے اشیائے خورونوش لے کر 120 چھوٹی گاڑیوں کا قافلہ ضلع کرم پہنچ گیا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق مال بردار گاڑیوں میں اشیائے خورونوش، پھل،سبزیاں، ادویات اور دیگر سامان موجود ہے۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں۔دوسری جانب شہریوں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ انہیں آٹا اور گھی نہیں مل رہا، پیٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کا بھی شدید بحران ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل کرم سامان لے جانے والے قافلوں پر 2 مرتبہ حملے ہوچکے ہیں جس کے بعد حکومت نے کرم میں شرپسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہوا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )صوبہ سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے محکمہ خزانہ نے مجموعی طور پر 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کے لیے رقم جاری کردی گئی ہے 6 کمشنرز اور 29 ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیاں دی جائیں گی جب کہ ضلع کیماڑی اس فہرست میں شامل نہیں ہے.

کمشنرز کو ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی گاڑی دی جائے گی جب کہ ڈپٹی کمشنرز کو ایک کروڑ 44 لاکھ روپے مالیت والی گاڑی ملے گی محکمہ خزانہ سندھ کی جانب سے گاڑیوں کی رقم کمپنی کو رقم جاری کردی گئی ہے فنڈز کی منظوری کابینہ اجلاس اور آڈٹ کلیئرنس کے بعد دی گئی ہے.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا.

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی.

متعلقہ مضامین

  • کاٹھور سپر ہائی وے پر احتجاج؛ سامان کی ترسیل رک گئی
  • گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
  • وقف بورڈ قانون کو لیکر مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے، ڈمپل یادو
  • احتجاج کے باعث اہم سڑک بند، ملک بھر کو سامان کی ترسیل رک گئی
  • سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری
  • بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا
  • شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی کرفیو نافذ
  • چیف جسٹس ایس سی او جوڈیشل کانفرنس کیلئے آج چین جائیں گے
  • وزیر مملکت کھیئل داس کی گاڑی پر حملہ؛ سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر زیر حراست
  • چیف جسٹس ایس سی او جوڈیشنل کانفرنس کیلیے آج چین جائیں گے