الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح کردیا۔
اعلامیہ کے مطابق ڈیجیٹل سروسز کا افتتاح الیکشن کمیشن کو ڈیجیٹائز کرنے اور عوامی رابطے کو مزید مؤثر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ سہولیات روزمرہ کے آپریشنز کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی، جس سے عملے و عوام دونوں کو آسانی سے خدمات تک رسائی حاصل ہوگی۔
نئی ڈیجیٹل سروسز میں کئی داخلی ماڈیولز اور دو موبائل ایپلیکیشنز شامل ہیں جو الیکشن کمیشن اور ووٹرز کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیارکی گئی ہیں۔
ان ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی وجہ سے ورک فلو بہتر ہوتا ہے، یہ ریئل ٹائم ڈیٹا مینجمنٹ کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی الیکشن کمیشن کی صلاحیت کو مزید بہتر بناتی ہے تاکہ وہ اہم سرگرمیوں کو مؤثر طریقے سے منظم کر سکے۔
عوام کو اب شکایات درج کرنے اور ان کی ٹریکنگ سمیت اہم خدمات تک بے مثال رسائی حاصل ہو گئی ہے۔ یہ خدمات شہریوں کو انتخابی عمل میں براہ راست شمولیت کی سہولت فراہم کرتی ہیں اور ان کی شکایات کا ازالہ کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن ڈیجیٹل سروسز
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
مصطفی کمال(آئی پی ایس )وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواں گا۔انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔