پاکستان کے لئے ایک اورمشکل، امریکہ نےامداد عارضی طور پر معطل کر دی۔
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
امریکہ نے پاکستان کیلئے امداد عارضی طور پر معطل کر دی جس کے باعث کئی اہم منصوبے روک دیئے گئے۔ گزشتہ دنوں امریکا نے تقریباً تمام غیر ملکی امدادی پروگرام عارضی طورپر معطل کر دیئے تھے، جس کا اطلاق یوکرین ، تائیوان اور اردن کی امداد کے پروگرام پر بھی ہوا ہے۔ اب امریکی حکام نے دوسرے ممالک کی طرح پاکستان کیلئے بھی امریکی امداد بند ہونے کی تصدیق کر دی، امریکی امداد کی معطلی سے ایمبیسڈر فنڈ برائے ثقافتی پریزرویشن کے تحت منصوبہ عارضی روک دیا گیا۔ اس کے علاوہ توانائی سیکٹر میں بھی 5 منصوبے رک گئے ہیں۔ اقتصادی نمو سے متعلق 4 ، تعلیم اور صحت کے شعبے میں 4 ، 4 اور زراعت کے شعبے میں 5 پروگرام متاثر ہوئے ہیں۔ جمہوریت، انسانی حقوق، گورننس سے متعلق بھی فنڈز عارضی روک دیئے گئے ہیں۔ امریکی حکام نے کہا کہ یہ فیصلہ عارضی نوعیت کا ہے اور تمام امدادی پروگراموں کا ازسرنو جائزہ لینے کے بعد ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی امداد
پڑھیں:
ناصر باغ تاریخی اثاثہ، تحفظات دور نہ ہوئے تو پراجیکٹ روک دینگے: ہائیکورٹ
لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا کہ تمام شوگر ملیںتین ماہ کے اندر ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائیں، ورنہ ایسی ملوں کو بند کردیا جائے۔ عدالت نے خبردار کیا کہ اگر تحفظات دور نہ کئے گئے تو ناصر باغ پراجیکٹ روک دیا جائے گا۔ عدالت نے لاہور کے804 پارکس کے حوالے سے بھی واضح پالیسی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انویسٹرز سے سرمایہ لے کر پارکس کی خوبصورتی پر خرچ کیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اورنج لائن بن چکی ہے، روڈا بننے جا رہا ہے، پتہ نہیں کیا ہوگا، میرے فیصلے موجود ہیں، ڈویلپمنٹ ہوسکتی ہے مگر گرین ڈویلپمنٹ بھی کوئی چیز ہے، ڈی جی ایل ڈی اے ناصر باغ پراجیکٹ کے بارے میں ماہر تعمیرات کو مطمئن کریں، پی ایچ اے درختوں کی پلانٹیشن کرے، لاہور میں جو پارک ٹھیک حالت میں نہیں، ان کو بحال کیا جائے، تجاوزات کو ختم کریں، پارکس کو بحال کریں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ناصرباغ، گورنمنٹ کالج اور اسی نوعیت کے تاریخی مقامات شہر کاچہرہ ہیں، ایل ڈی اے کو چاہئے کہ ان تاریخی اثاثوں کو خراب کرنے سے ہرممکن اجتناب کرے۔ اگر منصوبہ بندی مناسب نہ ہوئی تو عدالت کو اسے روکنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ عدالت نے مزید کہا کہ ناصر باغ منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد سوسائٹی کے نمایاں اور باشعور طبقات سے تعلق رکھتے ہیں، اس لئے ان کے مؤقف کو سنجیدگی سے سننا ضروری ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔