لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
سیکرٹری جنرل وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کا کہنا ہے کہ ہر بینک کی ایڈوائزری کونسل اور شریعہ بورڈ میں علماء موجود ہوں گے اور تمام مکاتب فکر سے ہوں گے۔ ہو سکتا ہے کہ کسی برانچ میں بھی علماء کی ضرورت ہو جو نگرانی کرے کہ بینکاری اسلامی نظام کے مطابق ہے بھی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسلامی بینک کاری کی کلاسیں بھی شروع کریں گے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
لاہور، جامعة المنتظر میں علماء اور طلباء و طالبات کیلئے سود سے پاک بینکنگ پر ٹریننگ سیشن
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور الصادق انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ، فنانس اینڈ تکافل کے اشتراک سے جامعة المنتظر لاہور میں علماء اور طلباء و طالبات کے ٹریننگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے، جس میں زندگی کے تمام اجتماعی اور انفرادی پہلووں کا حل موجود ہے، کوئی ایسا پہلو نہیں ہے کہ جس میں شریعت نے راستہ نہ بتایا ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اسلام کو پسندیدہ دین قرار دیا ہے۔ اس میں اسلامی بینکاری بھی ایک شعبہ ہے۔ ایک عرصے سے مسلمانان پاکستان کا مطالبہ تھا کہ سودی نظام سے نجات حاصل کی جائے، لیکن کوئی راستہ نہیں نکل رہا تھا۔ تمام مکاتب اسلامی کے علماء کی جدوجہد سے وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام کے خاتمے کا حکم دے کر ایک راہ متعین کر دی ہے، جبکہ پارلیمنٹ نے بھی طے کر دیا ہے کہ 31 دسمبر 2028 تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنی تیاریاں مکمل کر لے گا۔ .ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاراچنار، ضلع کرم میں پائیدار امن و امان کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد
سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء اہلبیتء کے دفتر میں “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک اہم سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جب کہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔
ڈاکٹروں اور دیگر پیشہ ور ماہرین نے معاشرتی فلاح و بہبود، صحت اور نفسیاتی سکون کو بھی ایک محفوظ معاشرے کی تعمیر میں اہم قرار دیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیمینار کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع کرم میں دیرپا امن کے قیام کے لیے تمام شعبوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ آئندہ نسلیں ایک پرامن اور خوشحال ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔