اسپیکر ایاز صادق کا عمر ایوب سے رابطہ، پی ٹی آئی نے مذاکراتی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر قومی اسمبلی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ ایاز صادق کی جانب سے رابطہ کرنے کے باوجود آج ہونے والے اجلاس میں بیٹھنے سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسپیکر سردار ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب کو ٹیلیفون کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ تمام مسائل کاحل مذاکرات سے ہی ممکن ہے، ٹیبل ٹاک اور مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل نکالا جا سکتا ہے۔

عمر ایوب نے اسپیکر ایاز صادق کو بانی پی ٹی آئی کے فیصلے سے آگاہ کیا اور کہا کہ حکومت ہمارے مطالبات پر تاخیری حربے اختیار کیے، جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بنا مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی نے آج ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن ممبران اجلاس میں شرکت نہ کریں۔

ذرائع نے کہا کہ بانی چئیرمین کے کہنے پر پی ٹی آئی نے مذاکراتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے پر قائم ہے۔

پی ٹی آئی ذرائع نے واضح کیا کہ جب تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا جائے گا پی ٹی آئی مذاکرات کو آگے نہیں بڑھائے گی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مذاکراتی اجلاس میں شرکت ایاز صادق پی ٹی ا ئی عمر ایوب

پڑھیں:

برکس رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے، ایران

ایتھوپیا کی مجلسِ نمائندگان کے صدر تاگسے چافو سے ملاقات کے دوران صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے اور گہرا کرنے میں گہری دلچسپی پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایران اور ایتھوپیا کی برکس میں مشترکہ رکنیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ برکس باہمی قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت، اور ممالک کی متنوع ثقافتوں و تہذیبوں کے احترام پر مبنی ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے۔ ایسنا کے مطابق مسعود پزشکیان نے ایتھوپیا کی مجلسِ نمائندگان کے صدر تاگسے چافو سے ملاقات کے دوران، ایران کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے اور گہرا کرنے میں گہری دلچسپی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقتصادی، سفارتی، ثقافتی اور سلامتی سمیت تمام ممکنہ شعبوں میں ایتھوپیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے آمادہ ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ اس ہدف کے حصول کے لیے مشترکہ تعاون کمیشن کو فعال بنانا، مشترکہ نکات کی درست نشاندہی، تکمیلی صلاحیتوں کا تعین اور باہمی مفادات کی بنیاد پر مکالمے، معاہدے اور مفاہمت کے راستے پر گامزن ہونا ضروری ہے۔ ان کے مطابق موجودہ ادارہ جاتی طریقۂ کار سے مؤثر انداز میں فائدہ اٹھانا دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے عمل کو تیز کر سکتا ہے۔ صدر پزشکیان نے ایران اور ایتھوپیا کی برکس میں مشترکہ رکنیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کثیرالجہتی فریم ورک کو باہمی تعاملات کے فروغ، اقتصادی و سیاسی روابط کے استحکام اور عالمی نظام میں بڑھتے ہوئے یکطرفہ رویّوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک قیمتی اور اسٹریٹجک پلیٹ فارم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ برکس قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور مختلف تہذیبوں کے احترام پر مبنی ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے اور عالمی سطح پر منصفانہ اور متوازن تعاون کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک ذمہ دارانہ رویّے کے ساتھ اور خطے کے تمام ممالک کی شراکت سے پائیدار امن اور سلامتی کے قیام و استحکام میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ صدرِ ایران نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا وژن ایک ایسا عالمی نظام ہے جو امن و سلامتی سے بھرپور ہو اور جنگ، تشدد اور تصادم سے پاک ہو۔

ان کے مطابق ہمارا یقین ہے کہ باخبر اور گہری انسانی سمجھ بوجھ رکھنے والے افراد کبھی جنگ کے خواہاں نہیں ہوتے اور نہ ہوں گے، بلکہ وہ تصادم کے بجائے مکالمے اور تعاون کے راستے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس ملاقات میں ایتھوپیا کی مجلسِ نمائندگان کے صدر تاگسے چافو نے بھی صدرِ ایران سے ملاقات پر مسرت کا اظہار کیا اور ایران کے ساتھ بالخصوص سفارتی، اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے میں اپنے ملک کی دلچسپی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانیں اپنی تمام قانونی اور نگرانی کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے وزارتِ خارجہ کی حمایت کریں گی اور سفارتی تعاون میں اضافے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی راہ ہموار کریں گی۔

ایتھوپیا کے پارلیمانی اسپیکر نے اقتصادی و تجارتی تعاون کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایتھوپیا ایران کے ساتھ اقتصادی تبادلے بڑھانے، مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور برکس کے فریم ورک، خصوصاً اس تنظیم کے نئے ترقیاتی بینک کی صلاحیتوں سے مؤثر فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ اقتصادی و مالی تعاون کی بنیادوں کو مضبوط کیا جا سکے۔
تاگسے چافو نے ایران اور ایتھوپیا کے عوام کے درمیان وسیع ثقافتی اور تہذیبی اشتراکات کا ذکر کرتے ہوئے مغربی ایشیا میں امن و سلامتی کے قیام اور استحکام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو نہایت اہم قرار دیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کا ایران میں ہونے والے خصوصی علاقائی اجلاس میں شرکت سے انکار
  • برکس رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے، ایران
  • تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ جنگ بندی سے انکار کر دیا
  • صدرِ مملکت کی پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کی ہدایات کردیں
  • افغان طالبان کا ایران میں ہونے والے علاقائی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت نے سکھر بیراج کی ہائیڈرولک ماڈل اسٹڈی پر کام تیز کردیا ہے
  • پنجاب حکومت سے مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • 9 مئی، فیض حمید براہراست ملوث، پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطہ تھا، حامد میر
  • سپیکر قومی اسمبلی کاپارلیمنٹ لاجز کا دورہ ، تعمیراتی منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ
  • مریخ مشن: ناسا کے میون خلائی جہاز نے چپ سادھ لی، وجہ سمجھنے سے باہر