WE News:
2025-04-22@14:30:20 GMT

اب بحریہ ٹاؤن کراچی کا کیا بنے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

اب بحریہ ٹاؤن کراچی کا کیا بنے گا؟

پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کے متحرک ہونے کے بعد بحریہ ٹاؤن کے پاکستان بھر میں موجود پراجیکٹس پر تلوار لٹکنے لگی ہے۔ ملک میں کم و بیش 7 برسوں سے زوال پزیر پراپرٹیز کے کاروبار میں مندی کے اثرات بالآخر ختم ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اور رئیل اسٹیٹ کا کاروبار پھر سے سر اٹھانے لگا ہے لیکن بحریہ ٹاؤن کراچی میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ پراپرٹی کی قیمتیں سر اٹھانے ہی والی تھیں کہ نیب کے بحریہ ٹاؤن دبئی سے متعلق بیان اور اس پر ملک ریاض کے ردعمل نے بحریہ ٹاؤن کو بڑا دھچکا دیدیا ہے۔

بحریہ ٹاؤن میں پراپرٹی کے مالک اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک عبدالجلیل خان مروت کا کہنا ہے کہ مشکل سے رئیل اسٹیٹ کا کاروبار بہتر ہوتا دکھائی دے رہا تھا کہ نیب متحرک ہو گئی اور ملک ریاض کا بیان سامنے آگیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے اگر بحریہ ٹاؤن سے دفتری امور کے لیے کراچی شہر جانا ہوتا ہے تو فیول کے علاوہ بحریہ ٹاؤن تک آنے جانے کا 140 روپے ٹال ٹیکس اور لیاری ایکسپریس وے پر آنے جانے کے 120 روپے ادا کرنا ہوتے ہیں یعنی روزانہ 260 روپے۔ ان کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن نے یہ ٹیکس ختم کردیا تھا لیکن اب پھر لینے لگ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:بحریہ ٹاؤن کراچی کیخلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز

پراپرٹی کی قیمتوں سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ اس میں ایک ماہ قبل مثبت تبدیلی آئی تھی لیکن جب سے یہ بیانات آئے ہیں بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹی پھر سے گر چکی ہے۔ اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ جن ولاز کی قیمتیں 2021 میں 50 لاکھ تھیں، اور ان کی قیمت 95 لاکھ تک پہنچ چکی تھی، اب  پھر سے وہی ولاز 50-55 لاکھ تک آچکے ہیں۔ جو ولا 1 کروڑ 95 لاکھ پر تھا اس کی قیمت اس وقت 1 کروڑ 25 لاکھ تک گر چکی ہے۔ جو صورت حال چل رہی ہے اس سے لگتا یہ ہے کہ قیمتیں مزید نیچے آئیں گی۔

عبدالجلیل خان مروت کے مطابق خریدار نہ ہونا ایک الگ بات ہے لیکن جو لوگ پراپرٹی خرید چکے یا بحریہ ٹاؤن میں آباد ہیں وہ بھی اب وہاں سے نکلنے کی کوشش میں ہیں کیوں کہ اکثریت یہ سوچ رہی ہے کہ خود کو بچا کر کہیں اور سرمایہ کاری کریں۔

پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک معاذ لیاقت عبداللہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں پراپرٹی کا کاروبار پھر سے چل پڑا ہے اور اس کا آغاز ڈیفنس سے ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے اثرات پورے کراچی تک جائیں گے اور یہاں سے نکل کر پورے ملک میں پراپرٹی بہتر ہوگی۔  اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ملک ریاض کے حالیہ بیان سے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹی بالکل نیچے آگئی ہے تو ایسا بھی نہیں، فرق ضرور آیا ہوگا لیکن 5 سے 10 فیصد۔

یہ بھی پڑھیے:ملک ریاض کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، نیب کا انتباہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن میں جس کی پراپرٹی کی قیمت پوری ہورہی ہے وہ پراپرٹی بیچ کر نکل رہا ہے لیکن خریدار بھی موجود ہیں۔ اب بھی ایسی سوچ موجود ہے کہ ڈیفنس میں 500 گز کا گھر 9 کروڑ روپے کا ملتا ہے اور بحریہ ٹاؤن میں 350 گز کا گھر 2 سے ڈھائی کروڑ میں مل جاتا ہے۔ لوگ بحریہ ٹاؤن میں خرید کر باقی رقم اپنی ضروریات پر خرچ کرتے ہیں یا کہیں اور سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

بحریہ ٹاؤن کراچی میں پراپرٹی کا کاروبار کرنے والے فیصل شیروانی نے وی نیوز کو بتایا کہ پراپرٹی کا کاروبار پورے کراچی میں تب سے اٹھنا شروع ہوا جب شرح سود میں کمی آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا کیوں کہ جو پیسہ بنکوں میں تھا وہ پراپرٹی میں آیا اور اس کے مثبت اثرات بحریہ ٹاؤن کراچی پر بھی پڑے لیکن نیب کا بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے بیان اور اس کے بعد ملک ریاض کے ردعمل نے مارکیٹ پر کچھ اثر ضرور ڈالا لیکن جیسے جیسے لوگ یہ بات سمجھنا شروع ہوگئے کہ حکومت منی لانڈرنگ روکنا چاہتی ہے تو دوبارہ لوگوں کا اعتماد بحال ہونا شروع ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:ملک ریاض کی حوالگی کے لیے نیب اقدامات کررہا ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ

ان کا مزید کہنا تھا ان 2 دنوں میں خوف میں لوگوں نے اپنی پراپرٹی بیچی بھی ہے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ بحریہ ٹاؤن ختم ہو رہا ہے یا لوگ بالکل چھوڑ جا رہے ہیں۔ کاروبار چل رہا ہے اور تھوڑی سی مندی کے بعد پھر سے نہ صرف خرید وفروخت ہورہی ہے بلکہ شعبہ تعمیرات میں بھی تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

bahria town malik riaz NAB property بحریہ ٹاؤن کاروبار ملک ریاض نیب تحقیقات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بحریہ ٹاؤن کاروبار ملک ریاض نیب تحقیقات بحریہ ٹاؤن میں کا کہنا ہے کہ میں پراپرٹی ملک ریاض کے کا کاروبار ان کا کہنا کراچی میں ہے لیکن رہا ہے پھر سے اور اس

پڑھیں:

’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار

پاک سری لنکا بحری مشقوں ’’امن 2025ء‘‘ کے لیے  دونوں ممالک کے اشتراک پر بھارت ہمیشہ کی طرح بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

خطے میں بحری طاقت کا توازن تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور پاکستان بحریہ کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بھارتی حلقوں میں سخت اضطراب کا سبب بنی ہوئی ہیں۔

’’امن 2025‘‘ میں 60 سے زائد ممالک کی شمولیت جہاں ایک تاریخی لمحہ ہے، وہیں بھارت کی جانب سے اس کامیابی کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں خود اس کی خفت کا باعث بن  رہی ہیں۔

عالمی بحری طاقتوں کے ساتھ پاکستان کا بڑھتا تعلق

پاک بحریہ کی جانب سے مسلسل بین الاقوامی مشقوں میں شرکت اور دوستانہ دوروں نے نہ صرف عسکری میدان میں پاکستان کے وقار کو بلند کیا بلکہ عالمی سطح پر تعاون کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ پی این ایس ’’اصلت‘‘ کا حالیہ کولمبو دورہ، سری لنکن بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقیں اور دیگر فعال روابط اس مضبوط شراکت داری کا عملی مظہر ہیں۔

بھارتی میڈیا کے دعوے اور  سری لنکن وزارت دفاع کا سخت ردعمل

بھارتی میڈیا نے بے بنیاد دعویٰ کیا کہ پاک سری لنکا بحری مشق منسوخ کر دی گئی ہے، تاہم سری لنکا کی وزارت دفاع نے ان افواہوں کی نہ صرف سختی سے تردید کی بلکہ واضح الفاظ میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔

امن مشق میں سری لنکن بحریہ کی فعال شرکت

’’امن 2025‘‘ میں سری لنکن بحریہ کی پرجوش شرکت نے بھارتی میڈیا کی بے بنیاد قیاس آرائیوں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ یہ شرکت اس امر کی دلیل ہے کہ پاکستان اور سری لنکا نہ صرف بحری سلامتی کے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں بلکہ ان کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔

بھارتی پروپیگنڈا ہمیشہ کی طرح ناکام رہا

بھارت کی جانب سے پاکستان اور سری لنکا کے بڑھتے تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں بار بار ناکام ہو رہی ہیں۔ خواہ وہ جعلی خبریں ہوں یا میڈیا پروپیگنڈا، زمینی حقائق یہ ثابت کر رہے ہیں کہ خطے میں پاکستان کا مؤثر کردار اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین
  • سندھ حکومت نے کمشنرز کو دکانیں اور کاروبار ڈی سیل کرنے سے روک دیا
  • کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی
  • امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار 
  • ڈی ایچ اے اسلام آباد کی جانب سے پراپرٹی ایکسپو اور ڈیجیٹل نیلامی 2025 کا شاندار افتتاح
  • پاک سری لنکا بحری مشق کی منسوخی سے متعلق بھارتی میڈیا کی بےبنیاد خبریں بے نقاب
  • ’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
  • دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے
  • پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
  • چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے بلاسود قرضے دئیے جا رہے ہیں: شافع حسین