وزیراعظم اپنی ترقی کی تعریف درست کر لیں: شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
شیخ وقاص اکرم— فائل فوٹو
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم اپنی ترقی کی تعریف درست کر لیں۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جس ملک سے 1 سال میں 18 لاکھ لوگ باہر چلے جائیں وہ کیسے ترقی کر رہا ہے؟ عالمی سطح پر ہماری جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پاکستان کو حقیقی جمہوری قوتوں کی ضرورت ہے، امریکی صدر کی تقریبِ حلف برداری میں پاکستانی وزراء کی شرکت اور برتاؤ سے اندازہ ہو گیا۔
اسلام آباد :…اگر تحریک انصاف کی ٹیم نے عمران خان.
انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ چوری کر کے فارم 47 کی حکومت بنانے والے ہی مذاکرات سے گریز کرتے ہیں، مذاکرات کے شروع سے ہی حکومت کا رویہ منافقانہ تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایک ملاقات کروانے کے لیے حکومت کو ہفتے لگ گئے، اس سے حکومت کی بے بسی صاف ظاہر ہوتی ہے، جب تک حقیقی نمائندگی نہ ہو ملکی معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔
شیخ وقاص اکرم نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کو حقیقی آزادی کی جدوجہد کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں، جو بھی ہمیں حقیقی آزادی کی جدوجہد سے روکتا ہے وہ ملک کا دشمن ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیخ وقاص اکرم نے نے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔اپنے بیان میں خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔
انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبرپختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔