ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ’آئرن ڈوم‘ میزائل ڈیفنس شیلڈ بنانے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج ’آئرن ڈوم‘ طرز پر امریکی میزائل ڈیفنس شیلڈ بنانے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے والے ہیں جس کا مقصد امریکا کے لیے ایک نئی جنریشن کا میزائل دفاعی نظام بنانا ہے۔ یہ نظام اسرائیل کے مختصر فاصلے والے دفاعی نظام ’آئرن ڈوم‘ کی طرز پر ہوگا جو برسوں سے غزہ سے داغے جانے والے راکٹوں کو روکنے کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرنے کا ٹرمپ کا پلان عرب لیگ نے مسترد کردیا
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس ایگزیکٹو آرڈر کے تحت خلا پر مبنی جدید نظام بنایا جائے گا جو امریکا پر ہونے والے حملوں کا پتا لگا کر انہیں نشانہ بنائے گا۔ تاہم اس منصوبے کی لاگت اور تکمیل کا وقت واضح نہیں کیا گیا۔
’آئرن ڈوم‘ میزائل ڈیفنس سسٹم کیا ہے؟’آئرن ڈوم‘ میزائل ایئر ڈیفنس سسٹم 10 بیٹریز پر مشتمل ہے جن میں سے ہر بیٹری میں 3 سے 4 میزائل لانچرز ہوتے ہیں۔ ہر میزائل کی قیمت قریباً 40 سے 50 ہزار ڈالر تک ہوتی ہے یہ بیٹریز اس طرح رکھی جاتی ہیں کہ 60 مربع میل تک کے علاقے کو راکٹ، مارٹر اور ڈرون کے حملوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔
راکٹ کی شناخت کے لیے ریڈار راکٹ کو 4 سے 70 کلومیٹر کے فاصلے سے پہچانتا ہے اور اس کی معلومات کنٹرول سینٹر کو بھیجتا ہے۔ کنٹرول سینٹر یہ حساب لگاتا ہے کہ راکٹ کس علاقے میں گرے گا اور یہ خطرہ پیدا کرے گا یا نہیں۔
مزید پڑھیں: کولمبیا کے صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کھری کھری سنا دیں
اگر راکٹ کسی شہری علاقے کے لیے خطرہ ہو تو اسے ہدف بنایا جاتا ہے جبکہ غیر آباد علاقوں کی طرف جانے والے راکٹوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے اگر ضروری ہو تو لانچر میزائل فائر کرتا ہے جو راکٹ کو راستے میں تباہ کردیتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’آئرن ڈوم‘ میزائل ڈیفنس شیلڈ اسرائیل امریکا ڈونلڈ ٹرمپ غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ڈونلڈ ٹرمپ میزائل ڈیفنس ڈونلڈ ٹرمپ آئرن ڈوم کے لیے
پڑھیں:
34 سال سے درانتی بنانے والے ہنر مند کی کہانی
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں