قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
جب اْن میں سے ایک گروہ نے کہا کہ ’’اے یثرب کے لوگو، تمہارے لیے اب ٹھیرنے کا کوئی موقع نہیں ہے، پلٹ چلو‘‘ جب ان کا ایک فریق یہ کہہ کر نبیؐ سے رخصت طلب کر رہا تھا کہ ’’ہمارے گھر خطرے میں ہیں،‘‘ حالانکہ وہ خطرے میں نہ تھے، دراصل وہ (محاذ جنگ سے) بھاگنا چاہتے تھے۔ اگر شہر کے اطراف سے دشمن گھس آئے ہوتے اور اْس وقت انہیں فتنے کی طرف دعوت دی جاتی تو یہ اس میں جا پڑتے اور مشکل ہی سے انہیں شریک فتنہ ہونے میں کوئی تامل ہوتا۔ (سورۃ الاحزاب:13تا14)
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہؐ نے بڑے گناہوں کا تذکرہ فرمایا (یا آپ سے بڑے گناہوں کے بارے میں سوال کیا گیا) تو آپؐ نے فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، کسی کو ناحق قتل کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا‘‘۔ ( پھر ) آپ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں؟‘‘ فرمایا: ’’جھوٹ بولنا (یا فرمایا: جھوٹی گواہی دینا)‘‘ شعبہ کا قول ہے: میرا ظن غالب یہ ہے کہ وہ ’’جھوٹی گواہی‘‘ ہے۔ (صحیح مسلم)
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان پانی کے مسئلے پر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوگیا۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن سے دوبارہ ٹیلیفونک رابطہ ہوا، رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، واٹر کارڈ کے مطابق کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کو منتقل نہیں کیا جاسکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے کا حل انتظامی اور تکنیکی بنیادوں پر کیا جائے گا، کسی صوبے کی حق تلفی نہیں ہوگی۔
Post Views: 1