میرے سامنے عمران خان کو کہا گیا کہ بات نہ مانی تو بشریٰ بی بی کو سزا دیں گے، تہلکہ خیز دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی ) بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے دعوی کیا ہے کہ ان کے سامنے بانی کو کہا گیا کہ اگر بات نہ مانی تو بی بی کو سزا دیں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا اس موقع پربانی پی ٹی آئی نے یہ بات کہنے والے سے کہا کہ بشری بی بی مجھ سے زیادہ بہادر ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ بشری بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ کو منگل کو طلب کر رکھا ہے۔ جو ملاقات جمعرات کو ہوتی تھیں، اب وہ دوبارہ بحال ہوں گی۔
ڈیٹنگ کے چرچے، بھارتی کرکٹر محمد سراج کے آشا بھوسلے کی پوتی سے تعلقات کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نکاح کیس اخلاقیات سے گری ہوئی حرکت ہے۔ اس کیس کی وجہ سے پاکستان کا دنیا بھر میں مذاق بن رہا ہے۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ عمران خان نہ ڈرنے والے ہیں اور نہ ہی جھکنے والے۔ جسٹس اعظم خان کی طرح جسٹس انعام منہاس کو بھی نکاح کیس نہیں سننا چاہیے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ پختونخوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-29
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ناحق قید اور مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔ صوبائی کابینہ اجلاس سے خطاب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو قید میں سردیوں کا سامان بھی فراہم نہیں کیا جا رہا، عمران خان کی بہنوں پر واٹر کینن چلانا اور بے عزتی کرنا شرمناک اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اس ناروا اور غیر انسانی سلوک کی بھرپور مذمت کرتی ہے، این ایف سی اجلاس میں صوبائی حقوق کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو خوش آئند ہے، سب کمیٹی کی سربراہی صوبائی مشیر خزانہ کریں گے، واجبات کے حوالے سے سفارشات وفاق کو پیش کی جائیں گی۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے کے حقوق کے لیے تمام سیاسی و قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے، وزیراعلیٰ نے این ایچ پی اور این ایف سی بقایاجات پر محکمہ خزانہ کو ہر ہفتے وفاق کو خط ارسال کرنے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے لیے سالانہ 100 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا تھا، سات سال میں صرف 168 ارب دیے گئے، 532 ارب اب بھی بقایا ہیں، تمام محکمے اپنے بقایاجات کے حوالے سے وفاق کو ہفتہ وار خط ارسال کریں تاکہ ساری چیزیں ریکارڈ پر ہوں۔