بجلی مزید سستی ہوگی م بس چلے ٹیکس 15فیصد کم کرسوں ، آئی ایم ایف کی مجبوری ہے : شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سٹیٹ بنک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھے گا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیراعظم نے کہاکہ پالیسی ریٹ کا 12 فیصد پر آنا ملکی معیشت کے لئے خوش آئند ہے۔ پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد اور ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔ کم افراط زر کی شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے۔ پر امید ہوں کہ آئندہ مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہو گی۔ وزیراعظم نے معیشت کی بحالی کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو لائق تحسین قرار دیا۔ حکومت سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے، آئندہ چند ماہ میں بجلی کے نرخوں میں خاطرخواہ کمی ہو گی، مجھے یقین ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا، حکومتی اخراجات کم کرنے کے لئے بہت سے سرکاری ادارے بند کئے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں بین الاقوامی معیار کے نئے اور سکس سٹار ہوٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے لئے موجودہ حکومت دن رات جو محنت کررہی ہے وہ رنگ لارہی ہے، مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے کم ہو چکی ہے۔ برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ آئی ٹی کی برآمدات اور ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک کی اقتصادی شرح نمو کا سفر شروع ہوا چاہتا ہے۔ زراعت، آئی ٹی، صنعتوں اور مائنز اینڈ منرلز کے شعبو ں میں ہمیں مزید ترقی کرنی ہے۔ جب تک بجلی کی قیمت کم نہیں ہو گی تب تک صنعتیں، زراعت اور برآمدات ترقی نہیں کر سکتیں۔ حکومت محنت کررہی ہے، آئندہ چند ماہ میں بجلی کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی آئے گی جس سے پاکستان کی معاشی ترقی کا راستہ ہموار ہو گا اور برآمدات اور صنعتیں مقابلے کی پوزیشن میں آ جائیں گے۔ کاروبار کو آسان بنانے کے لئے بھی حکومت اقدامات کررہی ہے، اس حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔ میرا بس چلے تو پاکستان میں ٹیکس ریٹ 15فیصد کر دوں لیکن اس وقت آئی ایم ایف کی مجبوری ہے۔ حکومتی اخراجات کو کم کرنے کے لئے ڈاؤن اور رائٹ سائزنگ پربھرپور کاوشیں جاری ہیں۔ پاک پی ڈبلیو ڈی کو بند کردیا گیا ہے جو کرپشن کا منبع تھا۔ بے شمار سرکاری ادارے بند کئے جا رہے ہیں تاکہ اخراجات کم ہو سکیں۔ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے ایک نئی کوشش کی جارہی ہے۔ کوئٹہ، پشاور، کراچی سمیت ملکی سرمایہ کاروں کو پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کی دعوت دے رہے ہیں تاکہ پی آئی اے کی 60 کی دہائی کی عظمت رفتہ بحال ہو سکے۔ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے 90 کی دہائی میں بینکوں کی نجکاری کی تھی۔ آج وہ تمام بینک کامیابی کا ایک شاہکار ہیں۔ اسی طرح پی آئی اے کی شفاف بڈنگ کے ذریعے نجکاری کریں گے۔ ہم سب کی اجتماعی کوششوں سے پاکستان ایک عظیم قوت بنے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ریلوے کے پرانے نظام کو جدید ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے اور ریلوے کی اراضی نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلوے خطے میں خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لئی حکمت عملی ترتیب دے۔ ہدایت پاکستان ریلویز کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، محمد علیم خان، محمد اورنگزیب، خواجہ محمد آصف، جام کمال خان، احد خان چیمہ، سردار اویس لغاری اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو پاکستان ریلویز کی بحالی اور ترقی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ریلویز کی زمین نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کے لئے استعمال کی جائے، ریلویز خطے میں خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے حکمت عملی تشکیل دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کو مسابقتی طور پر مسافروں کو راغب کرنے کی ضرورت ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے پاکستان ریلویز میں مسافروں کو سفر کی بہتر خدمات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم نے پاکستان ریلویز میں پیشہ ورانہ اور با صلاحیت افرادی قوت استعمال کرنے، پاکستان ریلویز کے پرانے نظام کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے تبدیل کرنے اور پاکستان ریلویز میں مال برداری کے ساتھ سفر کی خدمات کو بھی منافع بخش بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2022 کے تباہ کن سیلابوں میں پاکستان ریلویز کو 10 ارب روپے کا نقصان ہوا اور 35 دنوں تک پٹڑیاں زیر آب رہیں، پاکستان ریلویز نے 2022 کے سیلابوں کے بعد مختلف اقدامات سے اپنی کارکردگی بہتر کی اور مال برداری میں اب تک ابتدائی لاگت کے برابر منافع کمایا ہے، ملک میں مال برداری کی مارکیٹ میں پاکستان ریلویز کے 8 فیصد حصہ ہے، پاکستان ریلویز کی رائٹ سائزنگ کے عمل میں 18 فیصد غیر ضروری عملہ فارغ کر دیا گیا ہے، پاکستان ریلویز کے تھر کول کے مواصلاتی منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کے سد باب کے لئے قانونی فریم ورک کو مزید مضبوط بنانے اور فیڈرل پراسیکیوشن ایکٹ 2023 پر عمل درآمد تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی سمگلروں کی گرفتاری اور استغاثہ کے لئے درکار متعلقہ عملہ کا حصول تیز کیا جائے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ کے سد باب کے لیے قانونی فریم ورک کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ قانونی فریم ورک کو مزید مؤثر بنانے کے لیے وزارت داخلہ وزارت قانون و انصاف سے تعاون کرے۔ وزیر اعظم نے فیڈرل پراسیکیوشن ایکٹ 2023 پر عمل درآمد تیز کرنے اور ایف آئی اے کو بیرون ملک انسانی سمگلروں کی جلد از جلد حوالگی کے لیے دفتر خارجہ کو انسانی سمگلروں کے خلاف تحقیقات میں جمع کردہ معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کا مکمل سد باب تمام اداروں کی مشترکہ کوشش اور تعاون سے ہی ممکن ہے۔ وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ میں ملوث اشتہاری مجرموں کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ مراکش سے تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 27 انسانی سمگلروں کی شناخت کر کے 5 کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسر شریک تھے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کو صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنے بھائی الیگزینڈر لوکا شینکو کو صدارتی انتخابات میں تاریخی کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہم پاکستان اور بیلاروس کے مضبوط تعلقات کے لئے اپنے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف سے جے یو آئی (ف) کے ایم این اے مولانا عبدالغفور حیدری نے ملاقات کی۔ اس موقع پر انجینئر محمد عثمان بادینی نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔ بلوچستان کی ترقی اور ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم سے پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیر نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کی اقتصادی و صنعتی ترقی کی کوششوں میں جاپان کی حمایت کو سراہا اور جاپان کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے دوستانہ تعلقات، عوام کے درمیان خیر سگالی کا رشتہ ہے۔ جاپان کے سفیر نے پاکستان کے ترقیاتی اہداف کی حمایت اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ جاپان پاکستان کی ترقی میں اپنی شراکت داری جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔پاکستان میں تعینات مراکش کے سفیر محمد کرمون نے بھی وزیراعظم محمد شہبازشریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے دخیلہ کے ساحل پر کشتی الٹنے کے واقعہ میں بچ جانے والے پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو بچانے کے لیے فراہم کی جانے والی معاونت کو سراہا۔ انہوں نے مراکش کے مقامی حکام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے لواحقین اور جاں بحق ہونے والوں کے جسد خاکی کی وطن واپسی میں شامل پاکستانی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ مراکش کے سفیر نے مشترکہ مفادات کے تمام شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے ملک کے عزم کا اعادہ کیا اور یقین دلایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جا سکیں۔ گزشتہ سال جاپان اور پاکستان کے درمیان اوورسیز ڈویلپمنٹ اسسٹنس (ODA) کے 70 سال پورے ہونے کا ذکر کرتے ہوئے جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان پاکستان کی ترقی میں اپنی شراکت داری جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیراعظم محمد شہباز شریف وزیراعظم نے کہا کہ محمد شہباز شریف نے پاکستان ریلویز کے نے کہا کہ پاکستان انسانی سمگلروں پالیسی ریٹ میں انسانی سمگلنگ کرتے ہوئے کہا کو مزید مضبوط پی ا ئی اے کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کی سے پاکستان اجلاس میں انہوں نے کی ہدایت برا مدات کررہی ہے جاپان کے کے ساتھ کے سفیر سفیر نے کرنے کی کے لیے کے لئے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی ترکمانستان کے صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق
وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کے روز عشق آباد میں ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف سے ملاقات کی۔
وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کے 30 سال مکمل ہونے اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے 2025 کو بین الاقوامی سالِ امن و اعتماد قرار دینے پر ترکمان صدر کو مبارکباد پیش کی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان ترکمانستان تعلقات میں نیا سنگِ میل، وزیر خزانہ کو اشک آباد انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی دعوت
ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستان اور ترکمانستان کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے خصوصاً تجارت اور اقتصادی تعاون میں اضافے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ نے 1995 میں ترکمانستان کو ’غیرجانبدار ریاست‘ کا درجہ دیا تھا، جس میں کسی جنگ میں حصہ نہ لینا، فریقین کے درمیان غیرجانب داری برقرار رکھنا اور اس حیثیت کو تنازع کے تمام فریقوں کی جانب سے تسلیم کیا جانا شامل ہے۔
وزیراعظم نے ایران اسرائیل جنگ کے دوران ایران سے پاکستانی شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے ترکمان قیادت اور حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی مدد پر گہرے تشکر کا اظہار بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، صدر آصف زرداری
انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکمانستان کے ساتھ زمینی اور بحری راستوں کے ذریعے علاقائی روابط بڑھانے کا خواہاں ہے۔ کراچی اور گوادر بندرگاہیں ترکمانستان کے لیے جنوبی ایشیا اور دیگر خطوں تک رسائی کے لیے انتہائی موزوں ہیں۔
ترکمانستان کی جانب سے پرتپاک میزبانی پر وزیراعظم نے صدر سردار بردی محمدوف کا شکریہ ادا کیا اور قومی رہنما گربانگلی بردی محمدوف سمیت دونوں رہنماؤں کو آئندہ سال پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت بھی دی۔
ترکمان صدر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکمانستان بھی پاکستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہش مند ہے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق یہ دورہ ترکمان صدر سردار بردی محمدوف کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد، ترکمانستان کی غیر جانبدارانہ حیثیت کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد
عشق آباد آمد پر نائب چیئرمین کابینہ وزرا، ماماٹ خان چاکیف نے وزیراعظم اور ان کے وفد کا استقبال کیا۔ وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور طلحہ برکی شامل ہیں۔
وزیراعظم اپنے دورے کے دوران ایک بین الاقوامی فورم میں بھی شرکت کریں گے، جو بین الاقوامی سالِ امن و اعتماد 2025، یومِ مستقل غیرجانبداری اور ترکمانستان کی غیرجانبداری کے 30 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بین الاقوامی دورہ ترکمانستان سینٹرل ایشیا وزیراعظم