اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) ایوان بالا (سینٹ) کے اجلاس کے دوران سینیٹر علی ظفر کو بات کرنے سے روکنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے ایوان میں شدید احتجاج کیا۔ سینٹ اجلاس کا آغاز ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی صدارت میں ہوا۔  کارروائی کے آغاز پر سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر کامران مرتضی اور رانا محمود الحسن کی جانب سے نیپون ادارہ برائے جدید علوم کے قیام کا بل ایوان میں پیش کیا گیا، بل کو متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔ اس دوران پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر کی جانب سے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی کوشش کی گئی۔ ڈپٹی چئیرمین سینٹ نے سینیٹر علی ظفر کو بات کرنے سے روک دیا۔ اس پر پی ٹی آئی کی جانب سے ایوان میں احتجاج کیا گیا۔ پی ٹی آئی ارکان نے ڈیسک بجانا شروع کردیے اور ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔ اس کے بعد پی ٹی آئی ارکان  نے ایوان سے واک آوٹ کیا۔ اس دوران پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں نے بھی  سینٹ کی پریس گیلری سے واک آوٹ کیا۔ اجلاس میں سینیٹر بلال احمد نے کہا کہ  بلوچستان کا ضلع نصیر آباد پانی سے محروم ہے۔ اتحادی ہونے کے باجود ہمیں پانی کے معاملے پر تحفظات ہیں۔ چولستان کو قابل کاشت بنانے کے لیے سندھ اور پنجاب کو بنجر کرنا چاہتے ہیں۔ نئے کینال کو کالا باغ ڈیم کا مسئلہ نہ بنایا جائے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے چار صوبے چار بھائیوں کی طرح ہیں، مل بیٹھ کر یہ معاملہ حل ہوگا۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے کہا کہ کوئی بھی قومی معاملہ ہوگا مفاہمت سے حل ہوگا، وزیر قانون نے اس ایوان سے کمٹمنٹ کی ہے۔ اس دوران سینیٹر دنیش کمار نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد پیش کردی، ان کا کہنا تھا کہ پانچ فروری کو اجلاس نہیں ہو رہا ہے، اس لئے آج یہ قرارداد پیش کی جارہی ہے، جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اجلاس کے دوران دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ  ترمیمی بل 2025 (پیکا) کی رپورٹ سینٹ میں پیش  کی گئی۔ رپورٹ سینیٹر عمر فاروق نے پیش کی۔ اجلاس میں پانی کی تقسیم کے حوالے سے سینیٹر پلوشہ خان  نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دریا ہمارے ہماری ماؤں کی طرح ہیں، جماعت علی شاہ دریا کا سودا کرکے ملک سے بھاگ گیا، آج جماعت علی شاہ کو واپس لانے کیلئے کوئی بات کیوں نہیں کرتا۔ انڈیا ڈیمز بنا رہا ہے وہ بات ہونی چاہیے، کینالز بنانے سے سندھ بلوچستان کے علاوہ پنجاب کا بھی نقصان ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی سینٹ کا اجلاس آج منگل کی صبح ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سینٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ بینکوں کی تعداد کا فیصلہ بینکس کرتے ہیں۔ ایک جگہ کوئی بینک موجود ہے تو دوسرے کا ہونا لازمی نہیں۔ موبائل بینکنگ کا رجحان اب بڑھ رہا ہے۔ گورنر سٹیٹ بنک سے اس سے متعلق بات کروں گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کہا کہ

پڑھیں:

سینیٹ کو ہنگامہ آرائی کا میدان نہیں بننے دیں گے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

اسلام آباد(نیوزڈیسک) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے ایوان میں نظم و ضبط یقینی بنانے کا اعلان کردیا۔ ہنگامہ آرائی، نعرے بازی اور بے قابو رویے کے خلاف سخت کارروائی کا پیغام دے دیا

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ سینیٹ کو ہنگامہ آرائی کا میدان نہیں بننے دیں گے اور ایوان کا تقدس ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ رولنگ پر مکمل عمل درآمد کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں پارلیمانی لیڈرز کو خطوط بھی ارسال کیے جا چکے ہیں۔ سیدال خان نے کہا کہ ہنگامہ آرائی، شور شرابہ اور بد نظمی ناقابل برداشت ہے اور اجلاس نظم و ضبط کے مطابق چلایا جائے گا۔

ڈپٹی چیئرمین نے قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں غیر ضروری نعرے بازی پر پابندی ہوگی اور بد نظمی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی کارروائی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اقدامات تیز کیے جا رہے ہیں اور رولنگ پر عمل درآمد کے بعد ایوان کے ماحول میں بہتری متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش: جمہوریت دشمن کوششوں کیخلاف سیاسی جماعتوں کا اظہار  یکجہتی
  • میر واعظ عمر فاروق کا دہائیوں پرانے جھوٹے مقدمات میں کشمیریوں کی گرفتاریوں پر اظہار تشویش
  • پاکستان کی بلیو اکانومی سے استفادہ کرنے کی ضرورت: چیئرمین سینٹ
  • سینٹ کو انتشار اور محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دیا جائے گا: ڈپٹی چیئرمین 
  • سینیٹ کو ہنگامہ آرائی کا میدان نہیں بننے دیں گے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
  • قومی علماء و مشائخ کانفرنس میں پاک فوج سے بھرپور اظہارِ یکجہتی، عسکری قیادت کو خراجِ تحسین
  • مقبوضہ کشمیر، انتظامیہ نے مزید دو کشمیریوں کی املاک ضبط کر لیں
  • پاکستان کا سری لنکا سے یکجہتی کا اظہار، سائیکلون متاثرین کےلیے مزید امداد روانہ
  • امریکی ایوان نمائندگان نے 901 ارب ڈالر کا دفاعی بل منظور کر لیا
  • امریکی ایوانِ نمائندگان نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا 901 ارب ڈالر کا دفاعی بل منظور کر لیا