پیپلز کی صوبائی حکومت میں پانی کی فراہمی و سیوریج مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی اور سیوریج کا نظام بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس کی براہ ِ راست ذمہ داری پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے، پیپلز پارٹی 16سال سے سندھ اور کراچی پر مسلط ہے۔
گلبرگ ٹاؤن کے تحت یوسی 7میں ابو بکر صدیق پارک و اوپن ائیر جم کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ قابض میئر مرتضیٰ وہاب واٹر کارپوریشن کے چیئر مین ہیں لیکن وہ بھی کراچی میں پانی اور سیوریج کا مسئلہ حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ اقتدار پر مسلط اورعوامی مینڈیٹ پر قابض ٹولہ شہریوں کے مسائل حل کرنا چاہتا ہے نہ اختیارات و وسائل دینے پر تیار ہے، جماعت اسلامی نے مختصر وقت میں اختیارات کی کمی اور وسائل نہ ہونے کے باوجود اپنے 9ٹاؤنز میں عوام کی مثالی خدمت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ صرف گلبرگ ٹاؤن میں 20 اور دیگر ٹاؤنز میں 125پارکوں کا از سر نو بحال کر کے افتتاح کیا گیا، ہم عوام کی خدمت جاری رکھیں گے اور کراچی کی میئر شپ اور سندھ حکومت پر قابض ٹولے کے خلاف جدو جہد اور مزاحمت جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں نیئر بخاری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے 6 نہروں کے معاملے کو درست طور پر پیش نہیں کیا ہے۔ وفاقی حکومت ابھی تک وضاحت نہیں دےسکی نہریں کہاں سےنکالیں گے، حکومت بتائے 6 کینالز کہاں سے نکالیں گے اور پانی کہاں سے دیں گے؟
پی پی پی پی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کابھی مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے1991ء کے معاہدے پر من و عن عمل ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا واضح مؤقف ہے کہ پیپلز پارٹی عوام کو جوابدہ ہے، پی پی پی کے اعتراضات کوئی سیاسی دباؤ نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہیں۔
نیئر بخاری نے یہ بھی کہا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ بھی معترض ہیں، سوال تو یہ ہے کہ آئین میں موجود میکنزم پر کیوں عمل نہیں کیا جارہا؟
انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، جس میں پانی، بجلی، معدنیات کے معاملات زیر بحث لائے جائیں۔