کیا سیف علی خان پر حملے کے وقت کرینہ کپور نشے میں تھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حالیہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ حملے کے وقت ان کی اہلیہ کرینہ کپور نشے کی حالت میں تھیں۔
کرینہ کپور کے نشے میں ہونے کے حوالے سے پھیلنے والی اس افواہ کو تقویت اس وقت ملی جب سیف پر حملے سے کچھ گھنٹوں قبل کی تصویر سامنے آئی۔
یاد رہے کہ سیف پر حملے سے کچھ گھنٹوں قبل کرینہ نے اپنی دوست سونم اور ریا کپور اور بہن کرشمہ کپور کے ساتھ پارٹی کی ایسی تصویر پوسٹ کی تھی جس میں شراب سے بھرا گلاس نظر آرہا تھا۔
اس تصویر کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے کرینہ کپور پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور ان پر حملہ کے دوران سیف کی مدد کرنے کے بجائے بہت زیادہ نشے میں ہونے کا الزام لگایا جارہا ہے۔
ان افواہوں کی صداقت سامنے نہیں آئی ہے لیکن اس کے باوجود یہ تیزی سے پھیل گئیں۔ انہی افواہوں پر ردِ عمل دیتے ہوئے بالی ووڈ اداکارہ ٹوئنکل کھنہ نے ایک کالم لکھا ہے جس میں انہوں نے ہر معاملے میں بیویوں کو موردِ الزام ٹھہرانے کے رجحان پر تنقید کی ہے۔
ٹوئنکل کھنہ نے واضح موقف اختیار کیا ہے کہ سیف علی خان پر حملے کے بعد کرینہ کپور کے بارے میں پھیلائی جانے والی باتیں بالکل بے بنیاد ہیں۔
ٹوئنکل کھنہ نے ٹائمز آف انڈیا میں شایع شدہ اپنے کالم میں لکھا، ’’جب سیف اسپتال میں تھے، تو مضحکہ خیز افواہیں پھیلائی گئیں کہ ان کی بیوی گھر پر نہیں تھیں یا حملے کے دوران ان کی مدد کرنے کےلیے بہت زیادہ نشے میں تھیں۔ کسی بھی قسم کے ثبوت کی عدم موجودگی نے ان بیوقوفانہ نظریات کو روکنے کےلیے کچھ نہیں کیا۔ لوگوں نے محض الزام بیوی پر منتقل کرنے سے لطف اٹھایا، یہ ایک بہت عام رویہ ہے۔‘‘
واضح رہے کہ سیف علی خان پر 16 جنوری کو اس وقت حملہ ہوا تھا جب ایک شخص مبینہ طور پر ان کی ممبئی رہائش گاہ میں داخل ہوگیا تھا۔ اداکار کو کئی زخم آئے تھے، جن میں سے ایک ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب اور دوسرا ان کی گردن پر تھا۔ انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کے آپریشن ہوئے، اور پانچ دن بعد انہیں اسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سیف علی خان پر کرینہ کپور پر حملے حملے کے
پڑھیں:
چینی شہریوں پر حملے ، صحافیوں کی ریکی اور دیگر کارروائیوں میں ملوث ملزم گرفتار
کراچی:رینجرز اور سی ٹی ڈی نے ایک آپریشن کے دوران چینی شہریوں پر حملے ، صحافیوں کی ریکی اور دیگر کارروائیوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔
سندھ رینجرزاورسی ٹی ڈی نے لیاری میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث بلوچ لیبریشن فرنٹ تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب ملزم کو گرفتار کر کےاس کے قبضےسے اسلحہ وایمونیشن بھی برآمد کر لیا۔
انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے لیاری میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث بلوچ لیبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب ملزم اختر عرف اکو عرف بنگالی کو گرفتار کیا، جس کے قبضےسے اسلحہ وایمونیشن بھی برآمد کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق گرفتارملزم اختر عرف اکو عرف بنگالی محلہ سر گواد لیاری کا رہائشی ہے، جو 2019 میں اپنے قریبی ساتھی فراز عرف گنج کے کہنے پر بی ایل ایف میں شامل ہوا۔ ملزم اپنے ساتھی فراز عرف گنج بلوچ کے ساتھ مل کر متعدد حساس مقامات کی ریکی کرنےاور ویڈیوز بنانے میں ملوث رہا ہے۔
ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ 9 مارچ 2021 کو اپنے ساتھی فراز عرف گنج کے ساتھ مل کر بغدادی کے علاقے لیاری کمیلا بس اسٹاپ کے قریب چائنیز نیشنل کی گاڑی پر فائرنگ کرنے میں ملوث ہے جس کے نتیجے میں چائنیز نیشنل منیجر جیسن اورراہگیر خالد زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کی ایف آئی آر بغدادی تھانے میں درج ہے اورملزمان کو سی سی ٹی وی میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
گرفتار ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ وہ اپنے ساتھی فراز عرف گنج کے ہمراہ حب چوکی میں صحافی اکرم ساجدی اور شاہد زہری کی ریکی کرنے اور ویڈیوز بنا کر بی ایل ایف کے کمانڈر عبد الرحمان عرف عدنان عرف ڈیوڈ کو بھجوانے میں ملوث ہے۔
10 اکتوبر 2021 کو بی ایل ایف کے دہشت گردوں نے حب چوکی کے علاقے میں شاہد زہری کی گاڑی پر مقناطیسی بم نصب کر کے دھماکا کیا تھا جس کےنتیجے میں شاہد زہری جاں بحق جب کہ دو افراد شدید زخمی ہوئے تھے اوریکم نومبر2021 کو بی ایل ایف کے دہشت گردوں نے حب چوکی کے علاقے میں صحافی اکرم ساجدی کی گاڑی پر مقناطیسی بم نصب کر کے دھماکا کیا تھا جس میں صحافی اکرم ساجدی ہلاک ہوئے تھے۔
ملزم سے دورانِ تفتیش مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔ گرفتار ملزم کو بمعہ اسلحہ و ایمونیشن مزید قانونی کارروائی کے لیے سی ٹی ڈی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔