شوبز انڈسٹری میں بند دروازوں کے پیچھے کیا ہوتا ہے؟ نادیہ حسین کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
پاکستانی ماڈل و اداکارہ نادیہ حسین نے شوبز انڈسٹری کے تاریک و مکروہ چہرے سے نقاب اتار کر کئی تلخ باتیں کی ہیں، جو وائرل ہورہی ہیں۔
نادیہ حسین ایک اداکارہ، ماڈل، بزنس وومن اور کانٹینٹ کریئٹر ہیں۔ وہ کئی شعبوں میں کام کررہی ہیں اور دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے فیشن انڈسٹری کا حصہ ہیں۔
گزشتہ دنوں نادیہ ایک پروگرام میں بطور مہمان شریک ہوئیں جہاں انھوں نے شوبز انڈسٹری کے تاریک پہلوؤں اور ناجائز تعلقات پر کھل کر بات کی۔
بقول نادیہ حسین انہوں نے سب کچھ دیکھا ہے اور وہ جانتی ہیں کہ بند دروازوں کے پیچھے کیا ہوتا ہے۔
نادیہ حسین نے اس بات کا انکشاف کیا کہ کس طرح بااثر لوگ عموماً مرد کام حاصل کرنے کے خواہشمند نوجوان لڑکے لڑکیوں سے ناجائز مطالبات کرتے ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ انڈسٹری میں پہلے ہی اپنی پہچان حاصل کرنے کے باوجود انھیں بھی کئی مواقع پر اس طرح کے حالات کا سامنا ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک بار انہیں ایک پروگرام کی میزبانی کی پیشکش کی گئی اور ان سے ایک ’’خصوصی ڈنر‘‘ کی بھی توقع کی جارہی تھی۔ انہوں نے واضح طور پر اس پیشکش کو ٹھکرا دیا اور کام پر نہیں گئیں۔
نادیہ نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنی حدود کے بارے میں بہت واضح رہی ہیں۔ لیکن شوبز میں کام حاصل کرنے کے خواہشمند لڑکے اور لڑکیاں بااثر افراد کی ناجائز خواہشات بھی پوری کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ ایسی خواتین کو جانتی ہیں جنہوں نے ایسے کام کیے ہیں۔ وہ ان سے کچھ نہیں کہتیں کیونکہ یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے اور ان لوگوں کے اعمال کا اُن کی زندگی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نادیہ کا کہنا تھا کہ شادی شدہ لوگ بھی ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں اور شادی شدہ لوگوں پر دوسروں کو اتنی آسانی سے شک بھی نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے یہ باتیں صرف شوبز میں ہی نہیں بلکہ تمام انڈسٹریز میں ہورہی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نادیہ حسین انہوں نے
پڑھیں:
ریلوے پولیس اہلکاروں کیلیے 20 دن کا یومیہ فکس الاونس لگانے کا انکشاف
اسلام آباد:ریلوے پولیس اہلکاروں کے لیے 20 دن کا یومیہ فکس الاونس لگانے کا انکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو 482 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
جنید اکبر خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ریلوے پولیس اہلکاروں کے لیے یومیہ فکس الاونس لگانے سے متعلق آڈٹ اعتراض زیر بحث آیا۔
آڈٹ بریف میں بتایا گیا کہ یومیہ فکس الاونس کی منظوری فنانس ڈویژن سے نہیں لی گئی تھی۔
سیکریٹری ریلوے نے بریفنگ میں بتایا کہ ملازمین کے لیے یومیہ الاونس کا تصور صوبوں میں ہوتا ہے، ریلوے پولیس کے یومیہ الاونس کا عمل درست نہیں اپنایا گیا۔
وزارت خزانہ حکام نے کہا کہ الاونس فکس کر کے تنخواہ کا حصہ بنانا غلط ہے، منظوری کے بغیر یومیہ الاونس فکس کرنے کی پریکٹس درست نہیں۔
رکن کمیٹی عامر ڈوگر نے کہا کہ ریلوے پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں باقی فورسز سے کم ہیں، غریب پولیس اہلکاروں سے رقم واپس لینا ظلم ہوگا۔
ریلوے پولیس حکام نے کہا کہ ریلوے پولیس سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بنتی ہے، ریلوے ہولیس اہلکاروں کے لیے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔
وزارت خزانہ حکام نے کہا کہ وفاقی کابینہ ریلوے پولیس اہلکاروں کے الاونس کو ریگولرائز کر سکتی ہے۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے کہا کہ پہلے رقم ریگولرائز کرا لیں بعد میں آڈٹ پیرا سیٹل کر دیں گے۔ سید حسنین طارق نے کہا کہ پی اے سی کی جانب سے وزارت خزانہ کو ریگولرائز کرنے کی سفارش کر دیں۔