جی ایچ کیو حملہ کیس، عمران خان کی بریت کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جنوری2025ء) جی ایچ کیو حملہ کیس، عمران خان کی بریت کی درخواست مسترد ، انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے پراسیکیوشن کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے بانی تحریک انصاف سمیت 3 افراد کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان، کرنل (ر) اجمل صابر اور سہیل عرفان عباسی کی 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں دائر درخواست بریت مسترد کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواستوں کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے دلائل دیتے موقف اپنایا کہ مقدمہ کا ٹرائل جاری ہے، 12 عینی شاہدین گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، س وقت درخواست بریت کی سماعت مناسب نہیں۔(جاری ہے)
پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ عدالت پراسیکیوشن کو شہادت ریکارڈ کرانے کا موقع دے، اس سے قبل شیخ رشید کی درخواست بریت بھی ٹرائل عدالت نے مسترد کی جبکہ ہائی کورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے 24 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں گرفتار 19 کارکنوں کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی۔ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے 19 ورکرز کی ضمانت کی درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے انہیں 50, 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے وکلاء انصر کیانی، سردار مصروف ایڈووکیٹ، آمنہ علی اور دیگر نے عدالت میں پیش ہو کر مؤقف پیش کیا۔ یہ ضمانت اس کیس کے سلسلے میں دی گئی ہے جس میں پی ٹی آئی کارکنوں کو 24 نومبر کے ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے کارکنوں کو ضمانت دیتے ہوئے انہیں 50, 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے پراسیکیوشن کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے تینوں درخواستوں کو مسترد کردیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی درخواست پی ٹی آئی بریت کی
پڑھیں:
وقت پر منگنی کا سوٹ کیوں تیار نہیں کیا، شہری نے دکاندار پر مقدمہ کردیا
کراچی(نیوز ڈیسک)وقت پر منگنی کا سوٹ تیار نہ ہونے پر کراچی کے شہری نے کشیدہ کاری کے دکاندار کے خلاف کنزیومر پروٹیکشن کورٹ ساؤتھ میں مقدمہ دائر کردیا۔ عدالت نے دکان کے مالک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس نےچشتی کشیدہ کاری“ کو بلوچی ایمبرائیڈری کے لیے مختلف اوقات میں کپڑے دیے تھے، اور دکان دار نے 20 فروری تک سوٹ تیار کرکے دینے کی کمٹمنٹ کی تھی۔ تاہم، وقت گزرنے کے باوجود کپڑے تیار نہیں کیے گئے۔
درخواست کے مطابق شہری نے بارہا دکان کا وزٹ کیا مگر ہر بار ٹال مٹول سے کام لیا گیا۔ کپڑے وقت پر تیار نہ ہونے کے باعث اسے اپنے بھائی کی منگنی کے لیے بازار سے نیا سوٹ خریدنا پڑا، جس سے نہ صرف اضافی اخراجات ہوئے بلکہ ذہنی اذیت بھی برداشت کرنا پڑی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ دکاندار سے ادائیگی کی گئی اصل رقم واپس دلوائی جائے، ساتھ ہی 50 ہزار روپے کا جرمانہ تاخیر کی وجہ سے اور 50 ہزار روپے ذہنی اذیت کی مد میں بھی عائد کیا جائے۔
عدالت نے کشیدہ کاری کی دکان کے مالک کو طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔
مزیدپڑھیں:اسپورٹیج ایل کی قیمت میں 10 لاکھ روپے کمی ، حقیقت یا افواہ؟