Jang News:
2025-04-22@14:16:30 GMT

غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ

علامتی فوٹو

قومی اسمبلی کی ذیلی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اجلاس میں مزید پراپرٹی خریدنے کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز میں مزید رقم یا آمدن ظاہر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اس بارے میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال کا کہنا ہے کہ غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر کی تنظیم نو حکومت کے ایجنڈے پر ہے، وزارت خزانہ

وزارت خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو سے متعلق اعلان کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی ہوگی، ایک کروڑ سے مہنگی پراپرٹی خریدنے کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز میں آمدن ظاہر کرنا ہوگی۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ ملک میں 97 فیصد سے زیادہ پراپرٹی ٹرانزیکشنز ایک کروڑ روپے سے کم ہیں، ہمارا ہدف زیادہ مالیت کی پراپرٹی ٹرانزیکشنز کرنے والا 2 اعشاریہ 5 فیصد طبقہ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس مقصد کےلیے ایف بی آر ایک ایپ بھی تیار کر رہا ہے، پراپرٹی خریدنے کےلیے جانے والے کا انکم ٹیکس گوشوارے والا ڈیٹا ایپ میں ظاہر ہوجائے گا۔

ایف بی آر نے گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کو خط لکھ دیا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کو خط لکھ دیا۔

چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں بہت زیادہ انڈر ویلیو ایشن ہوتی ہے، ایک کروڑ 30 لاکھ روپے ظاہر کردہ آمدن سے ایک پلاٹ خریدا جاسکے گا۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ 25 سال کی عمر تک کے بچے اپنے والد کے انکم ٹیکس ریٹرنز کی بنیاد پر پلاٹ یا پراپرٹی خرید سکیں گے، غیر ظاہر شدہ آمدن رکھنے یا انکم ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والے زد میں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ظاہر شدہ زیادہ تر پیسہ اور دولت ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں جا رہی ہے، سال 24-2023 میں پراپرٹی کی 16 لاکھ 95 ہزار سے زیادہ ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں فیڈرل لاجز پر قبضے سے متعلق انکشاف

فیڈرل لاجز اسلام آباد میں 252 سرکاری افسران کے قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 93 اعشاریہ 7 فیصد پراپرٹی ٹرانزیکشنز 50 لاکھ روپے سے کم مالیت کی تھیں۔ دوسری طرف پاکستان میں 10 ارب سے زائد کے اثاثے ظاہر کرنے والوں کی تعداد 12 ہے۔

دوران اجلاس عارف حبیب نے کہا کہ پراپرٹی سیکٹر میں 5 کروڑ روپے تک کی سرمایہ کاری سے متعلق پوچھ گچھ نہ کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال تک اس کی اجازت دی جائے، اس سے پراپرٹی سیکٹرمیں بےتحاشہ رجسٹریشن ہوگی اور پراپرٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھ جائے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: غیر ظاہر شدہ ا مدن انکم ٹیکس ریٹرنز پراپرٹی خریدنے ایف بی ا ر نے کہا کہ ایک کروڑ

پڑھیں:

ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈنگ روکنے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈنگ روکنے کے فیصلے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے ہارورڈ یونیورسٹی اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان تنازع اس وقت شروع ہوا جب یونیورسٹی نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مطالبات کی فہرست مسترد کر دی یہ مقدمہ بھی اسی تنازعے کا تسلسل ہے.

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے انکار کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یونیورسٹی کو دی جانے 2.

(جاری ہے)

2 ارب ڈالرز کی فنڈنگ منجمد کرنے کا حکم دیا تھا اور ساتھ ہی یونیورسٹی کو حصل ٹیکس استثنیٰ بھی ختم کرنے کی دھمکی دی تھی ہارورڈ کے صدر ایلن گاربر کی جانب سے یونیورسٹی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ حکومتی مداخلت کے اثرات دیرپا اورشدید ہوں گے بعد ازاںوائٹ ہاﺅس کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ہارورڈ جیسے اداروں کو کچھ کیے بغیر ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ملنے والی وفاقی امداد بند ہونے جا رہی ہے.

وائٹ ہاﺅس کے ترجمان ہیریسن فیلڈز کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کے فنڈز ایک استحقاق ہے اور ہارورڈ اس تک رسائی کے لیے درکار بنیادی شرائط پورے کرنے میں ناکام رہا ہے ہارورڈ کے صدر کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے فنڈز منجمد کیے جانے کے نتیجے میں بچوں میں کینسر، الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں پر کی جانے والی اہم تحقیقات پر اثر پڑے گا.

وفاقی عدالت میں دائر درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے حالیہ ہفتوں میں، وفاقی حکومت نے ایسی اہم فنڈنگ اورپارٹنرشپس کو نشانہ بنایا ہے جن کے ذریعے اہم تحقیقات ممکن ہو پاتی ہیں درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا فنڈز روکنے کا مقصد ہارورڈ میں تعلیمی فیصلہ سازی پر کنٹرول حاصل کرنا ہے. ہارورڈ واحد یونیورسٹی نہیں جس کی حکومت نے امداد روکی ہے ٹرمپ انتظامیہ نے کارنل یونیورسٹی کو دی جانے والی ایک ارب ڈالرز جبکہ براﺅن یونیورسٹی کی 51 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ بھی روک دی ہے . دوسری جانب کولمبیا یونیورسٹی جو گزشتہ سال تک فلسطین حامی مظاہروں کا گڑھ سمجھی جاتی تھی نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 40 کروڑ ڈالر کے وفاقی فنڈز روکے جانے کی دھمکی کے بعد حکومت کے کچھ مطالبات مان لیے ہیں.

متعلقہ مضامین

  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین
  • فنڈنگ روکنے پر ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈنگ روکنے کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈز روکنے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کر دیا
  • ڈی ایچ اے اسلام آباد کی جانب سے پراپرٹی ایکسپو اور ڈیجیٹل نیلامی 2025 کا شاندار افتتاح
  • جدید تعلیم ہی قوم کی ترقی کا واحد راستہ ہے،جہانگیر ترین
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے
  • جماعت اسلامی کا مارچ روکنے کیلئے انتظامیہ متحرک، اسلام آباد ریڈزون بھی سیل کردیا گیا
  • جائیداد کی کم قیمت لگاکر ٹیکس بچانے والوں کیلئے بری خبر