جنوبی کوریا طیارہ حادثے میں 179 ہلاکتیں؛ تحقیقاتی رپورٹ میں حیران کن وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
جنوبی کوریا میں ہونے والے ہلاکت خیز طیارہ حادثے کی تحقیقات میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا میں گزشتہ سال 29 دسمبر کو گر کر تباہ ہونے والے طیارے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر یہی لگتا ہے کہ طیارہ حادثے کی وجہ کوئی فنی خرابی یا انسانی غلطی نہیں تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ حادثہ طیارے کے انجن سے پرندے کے ٹکرانے سے ہوا۔ دونوں انجن سے پرندے کے ڈی این اے ملے ہیں۔
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے دونوں انجن سے پرندے کے پر اور خون کے بھی نشانات ملے ہیں۔
یاد رہے کہ مسافر بردار طیارے نے عملے کے 4 ارکان اور 177 سے زائد مسافروں کو لے کر بنکاک ایئرپورٹ سے پرواز تھی۔
اس بدقسمت طیارے کی منزل جنوبی کوریا کا موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ تھا جہاں طیارے کو پرندوں کے ٹکرانے کی وارننگ بھی دی گئی تھی۔
طیارہ موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی کوشش کے دوران گرکر تباہ ہوگیا تھا۔ حادثے میں 179 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ 2 کو بچالیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا
پڑھیں:
صحرائے تھر کی گرمی ؛ 65 مور ہلاک
ویب ڈیسک : صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
شیر نے 14 سالہ لڑکی کو مار ڈالا
محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔
سندھ اور پنجاب کا حق ہے کہ اپنے پانی کی حفاظت کریں، محمد احمد خان