بل گیٹس کو طلاق پر پچھتاوا، زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بل گیٹس کو طلاق پر پچھتاوا، زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
نیویارک (سب نیوز )مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک بل گیٹس نے طلاق کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دے دیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بیان میں بل گیٹس نے کہا کہ طلاق زند گی کا سب بڑا پچھتاوا ہے، طلاق ان کے اور میلنڈا دونوں کے لیے دکھ اورمشکل تھی۔بل گیٹس نے کہا امید تھی ہماری شادی اتنی ہی کامیاب ہوگی جتنی 45 سال ساتھ گزارنے والے میرے والدین کی تھی، جب میلنڈا سے ملاقات ہوئی تو میں کامیاب تھا لیکن بہت زیادہ کامیاب اس وقت ہوا جب ہم ساتھ تھے۔واضح رہے کہ میلنڈا پہلے ہی بل گیٹس سے اپنی طلاق کو ‘مشکل’ اور ‘تکلیف دہ’ کہہ چکی ہیں، بل گیٹس اور میلنڈا فرینچ کی 27 سالہ شادی کے بعد 2021 میں طلاق ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بل گیٹس
پڑھیں:
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا
لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین سے متعلق اہم نقطہ طے کرتے ہوئے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، عدالت نے 08 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
درخواست گزار نے ساہیوال ڈسٹرکٹ عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، درخواست گزار نے خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کوحق مہر کا حقدار قرار دیا اور کہا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ حق مہر کی رقم خاتون کے لیے سیکیورٹی تصور کی جاسکتی ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
عدالت نے کہا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے، والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بنیادی طور پر طلاق شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر، تحائف واپس مانگنے کے حق سے محروم ہوجاتا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے۔
فیصلہ میں کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔