پی آئی ٹی بی اور پی پی آر اے کی جانب سے پنجاب کے سینئر سول ججز کیلئے ای پروکیورمنٹ بارے ٹریننگ سیشن کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جنوری2025ء) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پنجاب پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے پنجاب کے تمام سینئر سول ججز کیلئے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں ای پروکیورمنٹ سسٹم کے حوالے سے تعارفی اور ٹریننگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
(جاری ہے)
سیشن کے دوران پی پی آر اے مینیجنگ ڈائریکٹر وقار عظیم نے شرکاء کو پی پی آر اے کے قانونی فریم ورک بارے تفصیلی آگاہی فراہم کی جبکہ پی آئی ٹی بی ٹیم نے شرکاء کو ای پروکیورمنٹ سسٹم بارے تعارفی آگاہی پیش کرتے ہوئے مختلف ماڈیولز کے حوالے سے ڈیمو دیا اور شرکاء کے سوالات و خدشات کے جوابات دیئے۔
معزز ججز نے سیشن کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سسٹم کی شفافیت، احتساب اور پروکیورمنٹ کے عمل کو آسان بنانے کی صلاحیت کو خوب سراہا جو خریداری کرنے والی ایجنسیوں اور سپلائرز دونوں کیلئے سودمند ثابت ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے پی آئی بی چیئرمین فیصل یوسف کا کہنا تھا کہ ہم نے ای پروکیورمنٹ سسٹم میں جدید تکنیکوں کو شامل کیا ہے تاکہ سرکاری خریداری کو محفوظ اور مؤثر بنایا جا سکے۔ اس نظام کے تحت دکاندار کسی بھی جگہ سے آن لائن بولی لگا سکتے ہیں جس سے پروکیورمنٹ مزید آسان اور قابل رسائی ہو گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حوالے سے
پڑھیں:
جے یو آئی اجلاس، کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
لاہور:جمعیت علمائے اسلام(ف) نے مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے فیصلوں میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت دو روزہ اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے متعدد فیصلے ہوئے جس کے مطابق اجلاس میں27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور قوم سے اہل غزہ کیلئے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی اورکہا گیا اجلاس ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کیلیے اتحاد قائم، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا 27 اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
جمعیت علماء اسلام پرزور الفاظ میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے اور صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوری یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرے گی۔
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کیا گیا اور بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔