Nai Baat:
2025-04-22@09:51:19 GMT
ایف بی آر نے گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 1010 گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کو خط لکھا ہے۔
ایف بی آر کے خط میں بتایا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں صرف فیلڈ دفاتر میں تعینات عملے کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ گریڈ 17 اور 18 کے افسران جو فیلڈ میں کام کر رہے ہیں، انہیں یہ گاڑیاں دی جائیں گی۔
خط کے مطابق، گریڈ 19 اور اس سے اوپر کے افسران کو گاڑیاں نہیں ملیں گی، اور گاڑیاں دفاتر کے استعمال کے لیے دی جائیں گی، نہ کہ انفرادی افسران کو۔ گاڑیوں کے غلط استعمال سے بچاؤ کے لیے ان پر ایف بی آر کے سٹیکرز چسپاں کیے جائیں گے۔
ایف بی آر نے اس بات کی وضاحت بھی کی ہے کہ گاڑیاں مقامی طور پر مینوفیکچرر یا ان کے ایجنٹ سے خریدنے کی اجازت ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کے باوجود بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھنے لگا۔ رپورٹ کے مطابق بینک لیز پر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا، تین سال بعد کسی ایک ماہ میں بینکوں سے ڈھائی سو ارب سے زائد کی آٹو فنانسنگ ہوئی۔ بھاری قرضے لے کر ادھار پر گاڑیوں خریدی گئیں۔(جاری ہے)
اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں ہونے والا یہ کاروبار پچھلے سال کی نسبت 7.5 فیصد زیادہ ہے۔ آٹو فنانسگ کیلئے بینک ریٹ سنگل ڈیجٹ تک نیچے آچکا ہے جو خریداروں کیلئے باعث کشش ہے۔ماہرین کے مطابق قرضہ دینے کی حد 30 لاکھ روپے اور ڈائون پیمنٹ 30 فیصد کی اسٹیٹ بینک کی شرط کار فنانسنگ محدود کرسکتی ہے۔ مستحکم کرنسی ریٹ اور معیشت پر لوگوں کا اعتماد قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان کو بڑھا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آنے اور اسٹیٹ بینک کی پابندیاں نرم ہونے سے مستقبل میں بینک لیز پر گاڑیاں لینے کا رجحان مزید بڑھے گا۔